جمعرات، 9-مئی،2024
( 01 ذوالقعدہ 1445 )
جمعرات، 9-مئی،2024

EN

بجلی کی طلب میں کمی، کھپت بڑھانے کیلئے مختلف آپشنز زیر غور

27 اپریل, 2024 13:04

حکومت ملک میں بجلی کی کھپت بڑھانے کے لئے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

وفاقی حکومت نے مارچ 2024 میں بجلی کی صنعت سمیت صارفین کے زمرے میں پچھلے سال کے اسی مہینے کے حوالے اور اصل پیٹرن کے مقابلے میں اس کی طلب میں 7.5 فیصد کمی دیکھی ہے۔

ان خیالات کا اظہار سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ریحان اختر نے نیپرا میں صارفین سے 22.8 ارب روپے کی اضافی رقم کی وصولی کے لیے مارچ 2024 کے لیے 2.94 روپے فی یونٹ کی مجوزہ مثبت ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے عوامی سماعت کے دوران کیا۔

ریحان اختر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بجلی کی طلب میں کمی اس شعبے میں ایک بڑی تشویش ہے اور حکومت اعلیٰ سطح پر اس بارے میں متعدد آپشنز پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے ٹرانسمیشن سسٹم پر خدشات ہیں، اس بار ٹرانسمیشن سسٹم کی گنجائش میں توسیع کے منصوبے (ٹی ایس ای پی) کو بھی مطلع کیا جائے گا۔

دوران سماعت نیشنل پاور کنٹرول سینٹر (این پی سی سی) کے نمائندے واجد چٹھہ نے سستے کوئلے کی پیداوار کے مقابلے میں مہنگے آر ایل این جی پاور پلانٹس کے آپریشنز کی وجوہات، اکنامک میرٹ آرڈر (ای ایم او) کے پیچھے منطق اور کبھی کبھار اس کی خلاف ورزی کا جواز پیش کیا۔

واجد چٹھہ کا کہنا تھا کہ ملک میں کافی حد تک نیٹ میٹرنگ کی وجہ سے شمسی نظام سے پیداوار کم ہونے یا غروب آفتاب کے بعد صفر ہونے پر صارفین کو فراہمی کے لئے پاور پلانٹس کو بڑھانا لازمی ہے۔

سربراہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے کہا کہ ملک میں نیٹ میٹرنگ میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا، نیٹ میٹرنگ سسٹم میں تھی لیکن اس کا اثر اتنا نہیں تھا جتنا آج ہے۔

سماعت کے دوران سی پی پی اے-جی کے نمائندے نے بتایا کہ مارچ 2024 میں بجلی کی مجموعی اوسط طلب میں 7.5 فیصد کمی آئی جس میں گھریلو حصہ 11.3 فیصد، کمرشل 2.8 فیصد، صنعت 4.5 فیصد اور بلک صارفین (ہاؤسنگ سوسائٹیز) کا حصہ 34.7 فیصد رہا، البتہ مارچ میں نیٹ میٹرنگ سے درآمدات 55 ملین یونٹس تھیں۔

مزید نوٹ کیا گیا کہ موسم کے پیٹرن تبدیل ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کھپت کا پیٹرن بھی مختلف ہے، ایف سی اے کی لاگت گزشتہ سال مارچ میں بھی اتنی ہی تھی لیکن آر ایل این جی اور کوئلے کے اجزاء زیادہ مہنگے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top