جمعہ، 10-مئی،2024
( 01 ذوالقعدہ 1445 )
جمعہ، 10-مئی،2024

EN

سولر پینلز پر نیا ٹیکس، عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ

27 اپریل, 2024 12:27

عالمی مارکیٹ کے زیراثر اور راوں سال کے آغاز سے ہی پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کا رجحان تھا، لیکن حکومت پاکستان نے سولر پینلز پر نیا ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دے دیا ہے ، جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائے گا اور شمسی توانائی کا حصول بھی مشکل میں پڑ جائے گا۔

اس وقت پاکستانی مارکیٹ میں سولر پینل 39 روپے فی واٹ پر فروخت ہو رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 180 واٹ کا جو پینل 15 ہزار روپے میں آرہا تھا وہ اب صرف سات ہزار روپے میں دستیاب ہے یعنی نصف قیمت سے بھی کم پر فروخت ہوسکیں گی۔

مزید پڑھیں:

پاکستان میں سولر پینل لگانے پر کتنا ٹیکس عائد ہوگا؟

اس وقت مارکیٹ میں لونگی سنگل گلاس اے گریڈ 42 روپے واٹ، لونگی بائیفیشل 42 روپے فی واٹ، جنکو پی ٹائپ سنگل گلاس اے گریڈ 39 روپے فی واٹ، جے اے سنگل گلاس اے گریڈ 40 روپے فی واٹ دستیاب ہے۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے 12کلو واٹ گھریلو یا کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس حوالے سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے سمری وزارت بجلی کو ارسال کر دی ہے۔ پاور ڈویژن نے سی پی پی اے کی سمری منظوری کیلئے وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق  12 کلو واٹ کے سولر پینل گرڈ سے 2 ہزار روپے فی کلو واٹ وصول کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ گھریلو یا کمرشل سولرپینل لگانے والوں پر فی کلو واٹ2ہزارروپے ٹیکس ایک بار لگے گا۔

حکومت نے گھریلو یا کمرشل سولر صارفین پر 2ہزار روپے فی کلوواٹ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 12کلو واٹ کا سولرپینل لگانے والے صارفین سے 24ہزار روپے وصول کیےجائیں گے۔

ملک میں نصب کیےگئے سولرپینل کے نرخوں پر نظرثانی کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ سمری منظور ہونے پر سولرپینل کے نرخ کم کرنےکی درخواست نیپرا میں دائر کی جائے گی۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں سولر پینل کی قیمت 80 روپے فی واٹ تک پہنچ گئی تھی۔

میڈیا رہورٹس کے مطابق 71500 روپے والے سولر پینل کی قیمت کم ہو کر 28600 روپے پر آگئی ہے، سولر پینل فی واٹ 130 روپے سے کم ہو کر 52 روپے فی واٹ کی نچلی سطح پر پہنچاتھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 260 وارٹ کا سولر پینل 33800 روپے سے کم ہو کر 13520 روپے کا ہو گیا ہے، سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہے۔

خیال رہے کہ جنوری کے شروع میں شمسی توانائی سے چلنے والے سولر پینلز کی قیمتوں میں 70 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق سولر پینلز کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں چینی کمپنیوں کی جانب سے سولر پینلز کی بڑھتی ہوئی پیداوار ہے۔ ضرورت سے زیادہ سولر پینلز کی سپلائی کے باعث مارکیٹ پر چین کی گرفت حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے جس کا امریکہ اور یورب کے مینوفیکچررز مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top