جمعرات، 9-مئی،2024
( 01 ذوالقعدہ 1445 )
جمعرات، 9-مئی،2024

EN

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

15 اپریل, 2024 10:36

ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملے کے بعد بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کا استعمال ممنوع ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے کیونکہ خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ کشیدگی کو کم کیا جائے اور مزید تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی، یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور امداد کی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

اجلاس کے دوران اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ سلامتی کونسل کو ایران کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرنی چاہیے اور سلامتی کونسل کو ایران اور اس کے شراکت

انہوں نے کہا کہ امریکہ مستقبل میں ایران کو اقوام متحدہ میں جوابدہ بنانے کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران یا اس کے ایجنٹ امریکہ یا اسرائیل کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

اقوام متحدہ میں برطانوی سفیر باربرا ووڈورڈ نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے حملے کے بعد برطانیہ اسرائیل کی سلامتی، اردن اور عراق کے علاقائی شراکت داروں کے لیے کھڑا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ مزید کشیدگی کو روکنے اور صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

ملاقات میں فرانسیسی مندوب کا کہنا تھا کہ ایران اور اس کے اتحادی خطے میں عدم استحکام پیدا نہ کریں۔

ایران کے سفیر امیر سعید روحانی نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اسرائیلی فوج کے اہداف پر ڈرون ز اور میزائلوں سے حملہ کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ آپریشن مکمل طور پر اپنے دفاع میں تھا۔

انہوں نے امریکا، برطانیہ اور فرانس کے رویے کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک کئی ماہ سے نہ صرف اسرائیل کو غزہ میں ہونے والے قتل عام کی ذمہ داری سے بچا رہے ہیں بلکہ وہ فلسطینی عوام کی نسل کشی کا جواز بھی پیش کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر امریکہ نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تو تہران جواب ی حق استعمال کرے گا۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اسرائیل کی درخواست پر بلایا گیا تھا اور تل ابیب نے عالمی ادارے سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل پر ایرانی حملے کی مذمت کرے۔

اسرائیل نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل ایران کی تنظیم پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top