جمعرات، 9-مئی،2024
( 01 ذوالقعدہ 1445 )
جمعرات، 9-مئی،2024

EN

آئندہ مالی سال کے بجٹ اخراجات میں بڑی کمی کا امکان

24 اپریل, 2024 13:25

وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ 2024-25 میں اخراجات میں بڑے پیمانے پر کمی کے اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ان اقدامات کا مقصد دفاع، سول آرمڈ فورسز اور پولیس کے بغیر کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم، صوبائی ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ روکنا اور صوبوں کی جانب سے بی آئی ایس پی کی تقسیم شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سرکاری اخراجات میں کمی کے لیے عملی پلان پیش کرنے کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اب کمیٹی نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجوزہ اقدامات پر عمل درآمد سے حکومت کے اخراجات میں سالانہ 300 ارب روپے تک کی کمی آسکتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے حجم کا جائزہ لینے اور مرکزی کمیٹی کے غور و خوض کے لئے تجاویز کا ایک سیٹ تیار کرنے کے لئے ایک مطالعہ ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کیا ہے۔

ڈاکٹر فرخ سلیم سے درخواست کی گئی کہ وہ بیرون ملک پاکستانی مشنز کے اخراجات کم کرنے کے لیے فنانس ڈویژن کی جانب سے تیار کردہ تجاویز کا جائزہ لیں اور ان کا تجزیہ مرکزی کمیٹی کے ساتھ شیئر کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے سفارش کی کہ وفاقی حکومت میں جولائی 2024 سے شروع ہونے والی دفاع، سول آرمڈ فورسز اور پولیس سروس کو چھوڑ کر تمام بھرتیاں کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم پر ہوں گی۔

اس میں ایچ ای سی کے تحت نئی یونیورسٹیوں کے قیام پر مکمل پابندی کی تجویز بھی دی گئی ہے کیونکہ اس سے وفاقی حکومت پر اضافی بوجھ پڑتا ہے۔ تمام پبلک سیکٹر کی صوبائی یونیورسٹیوں کے لیے فنانس متعلقہ صوبوں سے حاصل کیے جائیں گے۔

صوبائی حکومتیں متعلقہ صوبوں کے لئے سماجی تحفظ کے پروگرام یعنی بی آئی ایس پی کے اخراجات میں مالی ذمہ داری کا اشتراک کر سکتی ہیں جب کہ شیئرنگ کی وضاحت کی جائے گی اور حصہ 25 فیصد سے مرحلہ وار انداز میں دیا جائے گا، تاہم بلوچستان اور ضم شدہ اضلاع جیسے پسماندہ ترقیاتی علاقوں کے لیے خصوصی مراعات پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ پلاننگ کمیشن کو پی ایس ڈی پی کے فنڈز سے چلنے والے منصوبوں کی اسپانسرشپ میں مناسب احتیاط سے کام لینے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

کمیٹی نے آئندہ مالی سال سے تمام صوبائی نوعیت کے منصوبوں کو بند کرنے کی تجویز دی اور صرف قومی سطح کے منصوبوں پر غور / مالی اعانت کی جائے گی۔

صوبائی موضوع پر فراہم کی جانے والی وفاقی سبسڈی واپس لینے کی ضرورت ہے۔

یکم جولائی 2024 سے فنانس ڈویژن کی جانب سے پنشن ریفارمز کے حوالے سے ٹائم لائنز کے ساتھ ایک جامع تجویز تیار کی جائے گی جس میں پنشن فنڈ، مستحقین کی شناخت کے لیے پنشن قانون، نئے داخل ہونے والوں کے لیے پنشن کنٹری بیوشن شامل ہیں۔

ایس او ایز کو ان کے متعلقہ افعال کے مطابق جائزہ لینے کے لئے ایک فریم ورک معیار تیار کیا جائے گا اور عوامی بھلائی ، ریگولیٹری افعال وغیرہ کی بنیاد پر درجہ بندی کی جائے گی۔

کمیٹی چیئرمین نے اس تجویز سے اتفاق کیا اور مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکی ڈونرز سے قرضے لے کر بی آئی ایس پی کی فنڈنگ نہ تو معاشی طور پر پائیدار ہے اور نہ ہی آئینی طور پر درست ہے۔ یہ ایک صوبائی موضوع ہے تاہم وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ اخراجات صوبوں کے ساتھ شیئر کرے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک ایک سال سے خالی آسامیوں کو ختم کیا جائے، جولائی 2024 سے وفاقی حکومت میں دفاع، سول آرمڈ فورسز اور پولیس سروس کو چھوڑ کر تمام بھرتیاں کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم پر ہوں گی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top