مقبول خبریں
امریکی جامعات میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں کی تصویری جھلکیاں
امریکہ بھر کی مختلف جامعات میں طلبا کی جانب سے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کالجوں تک پہنچ گئے۔
امریکی خبر رساں ادارے سی این این کے مطابق متعدد اسکول انتظامیہ نے مظاہرین کے خلاف پولیس کو طلب کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد کیمپسوں میں سیکڑوں طلبا کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک منتشر نہیں ہوں گے جب تک کہ اسکول اسرائیلی یونیورسٹیوں سے تعلقات منقطع کرنے پر رضامند نہیں ہو جاتا اور اسرائیل سے منسلک اداروں سے فنڈز واپس لینے کا وعدہ نہیں کرتا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے جوابی حملے میں 34 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ تک بین الاقوامی میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے سی این این آزادانہ طور پر اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کر سکتا۔
میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ایمرسن کالج، آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس، یونیورسٹی آف مشی گن اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے سمیت دیگر اسکولوں میں بھی فلسطینیوں کے حق میں کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ بدھ کے روز پولیس نے یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں تقریبا 100 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
جیسا کہ کچھ یہودی طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ کیمپس میں اپنی حفاظت کے بارے میں فکرمند ہیں، کالج کے منتظمین کو قانون سازوں کی طرف سے مظاہروں پر قابو پانے کے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے امریکا بھر میں 100 سے زائد طلبا مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ اسرائیلی حکومت کا دباؤ، یونیورسٹی ٹیچرز سے پوچھ گچھ جاری ہے، پروفیسرز، فیکلٹی کے سربراہ، یونیورسٹیز کے صدور طلب کرلیے گئے۔
خیال رہے کہ حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے کئی کیمپسوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جب عسکریت پسندوں نے تقریبا 1200 افراد کو شہید اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا تھا۔