جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

آلو، مٹر گاجر اور گندم بیچ کر خسارہ پورا نہیں کرسکتے، ٹیکنالوجی کی طرف آنا ہوگا : فواد چوہدری

27 جنوری, 2020 12:23

اسلام آباد : فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آلو، مٹر گاجر اور گندم بیچ کر خسارہ پورا نہیں کرسکتے، ہمیں سائنس و ٹیکلنالوجی کی ہی طرف آنا ہوگا۔ بجٹ سائنس و ٹیکنالوجی کا بجٹ اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے پہلے اسپیس پروگرام کی ابتدائی بریفنگ شروع ہوگئیں، ایئر فورس کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ پاکستان کے پہلے ایسٹروناٹ کی تلاش اسی سال شروع ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں زیادہ تر ایئر فورس ہی ایسٹروناٹ دیتی ہے اور فائٹر پائلٹ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ امید ہے کہ 2020 کے آخر یا پھر 2023 میں ہمارا مشن بیھجا جائے گا۔ ایسٹروناٹ کے لیئے 50 ناموں کو اس سال ترتیب دیا جائے گا، اگلے سے سال سے ان کی ٹریننگ شروع ہوگی، 50 میں سے 20 لوگوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

وزارت سائنس و ٹینکالوجی کا اعلان کردہ سستا پانی پروجیکٹ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سستا پانی کے معاملے پر ہم نے یوٹیلی اسٹورز کے ساتھ معاہدہ کررہے ہیں، 50 یوٹیلیٹی اسٹورز کو ہم تیار کرکے دیں گے، پھر اس سلسلے کو بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : صوبے میں ترقیاتی عمل تیز کرنے کے لیے بجٹ ریلیز کیا جائے : فواد چوہدری کا وزیر اعظم کو خط

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹرز کو مزید شامل کرتے ہوئے اسکول، اسپتال اور ریلوے اسٹیشنز پر انہیں لگایا جائے گا۔ اسی سال ہم یوٹیلی اسٹورز سے سستا پانی شروع کردیں گے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ 456 اسکولز سرکاری اسکولوں کو پہلے مرحلے میں سائنس، ٹیکلوجی اور ریاضی اسکول میں اپ ڈیٹ کررہے ہیں۔ جس میں ہم چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کے بچوں کو سائنس پڑھائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سائنس کے اسٹوڈسنٹ کے لیے 12 ارب کا اسکالر شپ پروگرام آرہا ہے۔ ہم نے اپنی محکمے کو پانچ گروپ میں تقسیم کیا ہے، جسے ایکسپرٹ لیڈ کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسی سال ہم الیکٹرانکس کے شعبے میں پاکستان اسٹرینڈرڈ لانے جارہے ہیں، جس کا کام مکمل کیا جاچکا ہے۔ اگلے تین ماہ میں پی ایس کیو اسے لانچ کردے گا۔ پاکستان دنیا بھر کی ناقص الیکٹرانکس کا مرکز بن گیا ہے، جسے ہم ختم کرنے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی بنانے کے لیئے پی سی ون تیار کرلیا ہے۔ اس یونیورسٹی میں ہم 16 اسٹیٹ آف آرٹ ریسرچ سینٹر بنائیں گے۔ 36 ارب روپے کی لاگت سے تیار کردہ اس یونیورسٹی میں تمام پاکستان سے اسٹیٹ آف آرٹ ریسرچ کو یہاں لے کر آئیں گے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ہم سائنس و ٹیکنالوجی سے 30 بلین کا ایکسپورٹ پروگرام وزیر اعظم کو پیش کرنے جارہے ہیں، جس میں ہربل میڈیسن، بلڈ پلازمہ، تین بیسک ویکسین لا رہے ہیں، دو بڑی کمپنیوں سے بات چل رہی ہے کہ وہ ایکسرے اور ایم آئی آر مشین پاکستان میں بنانا شروع کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ طے بات ہے کہ آلو، مٹر گاجر اور گندم بیچ کر خسارہ پورا نہیں کرسکتے، ہمیں سائنس و ٹیکلنالوجی کی ہی طرف آنا ہوگا۔ بجٹ سائنس و ٹیکنالوجی کا بجٹ اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بائیو ٹیکنالوجی کو پاکستان کی جی ڈی پی کا 4 فیصد بنارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ایکسپورٹ میں بائیو ٹیکلنالوجی بہت بڑا رول ادا کرے۔ اس سلسلے میں ہم ساؤتھ ایشیاء کا سب سے بڑا بائیو ٹیکنالوجی پارک جہلم میں بنا رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ‘‘میں نے مشیر خزانہ اور ایف بی آر چیئرمین شبر زیدی صاحب سے درخواست کی ہے کہ ہائی ٹیک انڈسٹری کو ٹیکس فری اور کسٹم فری کردیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ٹوئٹر، فیس بک اور مائیکروسافٹ پاکستان آکر اپنے دفاتر کھولیں’’۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top