جمعہ، 3-مئی،2024
( 23 شوال 1445 )
جمعہ، 3-مئی،2024

EN

ٹی ایل پی پر پابندی کی انٹیلیجنس رپورٹ صوبائی حکومت سے شئیر نہیں ہوئی، شہباز کا دھرنا کمیشن کو بیان

19 اپریل, 2024 15:25

فیض آباد دھرنا کمیشن میں موجودہ وزیراعظم اور اس کے وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کمیشن کو دیا گیا بیان سامنے آگیا۔

فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے بیانات سے نئے انکشافات ہوئے ہیں۔

شہباز شریف نے کمیشن کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب میں امن و امان کے معاملات پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے امن تشکیل دی گئی تھی جو صوبائی وزیر قانون اور بعض دیگر اہم صوبائی وزراء پر مشتمل تھی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی سے متعلق انٹیلیجنس رپورٹ صوبائی حکومت سے شئیر نہیں کی گئی تھی، ٹی ایل پی اور وفاقی حکومت میں معاہدے پر اتفاق کیا گیا۔

سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس وقت فیض آباد دھرنے کا اندازہ نہیں تھا، ڈی سی راولپنڈی، کمشنر، سی پی او اور آر پی او کو ذیلی کمیٹی برائے امن و امان سے واضح ہدایات موصول ہوئی تھیں، افسران کو ہدایات تھیں کہ اسلام آباد انتظامیہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں۔

شہباز شریف نے کہا کہ کسی تنظیم پر پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ میں دیے گئے سخت معیار کے تحت ہوتی ہے، پابندی وزارت داخلہ اپنے مینڈیٹ کے مطابق عائد کر سکتی تھی، طاقت کے استعمال سے ملک میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی سی فیض حمید اور دو افسران نے فیض آباد دھرنے کے دوران ان سے ملاقات کی اور استعفے کا کہا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا تھا حکومت توڑ دیں گے وزیرکو استعفیٰ نہیں دینے دیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top