جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف دوہری پارٹی رکنیت کے خلاف درخواست کی سماعت

05 اگست, 2019 10:22

کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف دوہری پارٹی رکنیت رکھنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

سندھ ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی دوہری پارٹی رکنیت رکھنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے درخواست گزار کو آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی اسمبلی رکنیت معطل کرانے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کی کاپی طلب کرلی۔ عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن نے حتمی فیصلے بغیر ہی میری درخواست مسترد کردی۔ درخواست میں الیکشن کمیشن، سیکریٹری قومی اسمبلی، سیکریٹری سینٹ، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو و دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ سال 2010 تک الیکشن کمیشن کے پاس پاکستان پپلزپارٹی نامی سیاسی جماعت رجسٹرد نہیں تھی۔

درخواست گزار کے مؤقف کے مطابق پپلزپارٹی پارلمنٹرین کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں مخدوم امین فہیم نے رجسرڈ کرایا اور وہی اس کے صدر تھے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان پپلزپارٹی پارلمینٹرین اور پاکستان پپلزپارٹی دو الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پپلزپارٹی پارلیمینٹرین کے موجودہ صدر آصف علی زرداری ہیں، جبکہ پاکستان پپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں۔ پارلیمینٹرین کا انتخابی نشان تیر اور پاکستان پپلزپارٹی کا انتخابی نشان تلوار ہے۔ پاکستان پپلزپارٹی کی قومی اسمبلی،صوبائی اسمبلی اور سینٹ میں کوئی سیٹ نہیں ہے۔

درخواست گزار کے مؤقف کے مزید مطابق آصف علی زرادری اور بلاول بھٹو زرداری خود کو پپلزپارٹی پارلیمینٹرین کے صدر کے ساتھ پپلزپارٹی کا سربراہ بھی کہلاتے ہیں۔ یہ کسی طور پر ممکن نہیں کہ ایک سیاسی پارٹی کا رہنماء دوسری پارٹی کا بھی اعلی عہدہ رکھتا ہو۔ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو صادق اور امین نہیں رہے ان کی رکنیت کالعدم قرار دی جائے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top