جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

زرعی زمین پر صنعتی منصوبے شروع کیئے گئے، صوبہ نہ زرعی رہا نہ صنعتی : فردوس عاشق

13 جنوری, 2021 12:12

لاہور : فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ زرعی زمینوں پر ہریالی اور فصلوں کی بجائے ناکام صنعتی منصوبے شروع کیے گئے، نتیجہ یہ نکلا کہ اب ہمارا صوبہ نہ زرعی رہا نہ صنعتی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سماجی میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارا پنجاب پورے پاکستان کا فوڈ باسکٹ تھا۔

انہوں نے کہا کہ شوباز شریف نے قیمتی زرعی رقبوں پر رہائشی کالونیوں کے قیام کی پالیسی اپنا کر غریب کسان سے روٹی کا نوالہ چھین لیا۔ پنجاب جیسے خوشحال زرعی معیشت کے حامل صوبے کو صنعتی صوبہ بنانے کے نام پر لوٹا گیا، نتیجہ یہ نکلا کہ اب ہمارا صوبہ نہ زرعی رہا نہ صنعتی۔

ان کا کہنا تھا کہ زراعت کا شعبہ جو ہماری اصل طاقت اور پوٹینشل تھا، وہ سابقہ حکومتوں کی لوٹ مار کی پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔ زرعی زمینوں کے سکڑنے سے آئے روز آٹا گندم جیسے بحران سر اٹھانے لگے ہیں، شوباز اس کا پورا ٹبر اور حواری فیکٹریاں کارخانے اور شوگر ملوں کی سیاست کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : استعفوں پر یوٹرن لے کر ”منی“ بدنام ہو چکی ہے : فردوس عاشق اعوان

معاون خصوصی نے کہا کہ اس مقصد کے لیے دھرتی ماں کے سینے پر ہریالی اور فصلوں کی بجائے ایسے ناکام صنعتی منصوبے شروع کیے گئے، جن کی آڑ میں اربوں روپے بیرون ملک منتقل کرکے ایوان فیلڈ محل خریدے گئے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کل تک جعلی راجکماری بھی کہتی تھی کہ اس کی بیرون ملک تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں، مگر جب چیک کیا گیا تو پتہ چلا کہ شہزادی کے نام پر ہزاروں ایکڑ زمین موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ بھارتی پنجاب میں جہاں آج کل کسانوں نے اپنے حقوق کے لیے حکومت سے یدھ ڈالا ہوا ہے۔ وہ چھوٹا سا صوبہ پورے بھارت کے لئے خوراک پیدا کرتا ہے اور مختلف اجناس ایکسپورٹ بھی ہوتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لالچی اور خود غرض حکمرانوں نے صوبے کی زمینیں ہتھیا کر کسان کو بے حال اور پاکستانی پنجاب کو بنجر کردیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top