اتوار، 19-مئی،2024
( 11 ذوالقعدہ 1445 )
اتوار، 19-مئی،2024

EN

ہوائی جہاز 35 ہزار فٹ کی بلندی پر کیوں اڑتے ہیں؟

06 مئی, 2024 15:23

ہوائی جہاز سفر کرتے ہوئے ٹیک آف کے فورا بعد پائلٹ عام طور پر اعلان کرتا ہے کہ طیارہ 30 ہزار فٹ یا اس سے اوپر پرواز کر رہا ہے۔

ہوائی جہاز عام طور پر 30 ہزار سے 42ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ طیارے اتنی بلندی پر کیوں سفر کرتے ہیں؟

جواب آسان نہیں ہے، لیکن بہت سے عوامل اس سارے معاملے میں کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر تیز سفر اور بلندی ہوائی جہازوں کو محفوظ کرنا آسان کردیتا ہے۔

جی ہاں،طیارے جتنی زیادہ اونچائی پر سفر کرتے ہیں،آس پاس کی ہوا اتنی ہی کم گھنی ہوتی ہے، جس سے طیاروں کو زیادہ رفتار سے سفر کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اس طرح ایندھن بھی کم استعمال ہوتا ہے جبکہ مطلوبہ رفتار برقرار رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔

ہوائی جہاز زیادہ اونچائی پر سفر کر سکتے ہیں،لیکن پھر مختلف مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، زیادہ اونچائی کا مطلب ہنگامی صورت حال میں محفوظ اونچائی پر واپس آنے کے لئے طویل وقت ہوتا ہے، جبکہ بہت زیادہ اونچائی ایندھن کی بچت نہیں کرتی ہے۔

30 ہزار سے 42 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس سے طیارے کو دوران پرواز مختلف موسمی مسائل سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

واضح رہے کہ 30 ہزار فٹ یا اس سے زیادہ بلندی پر آکسیجن ماسک کے بغیر سانس لینا ممکن نہیں اور یہی وجہ ہے کہ طیارے کے عملے پر خصوصی طور پر دباؤ ڈالا جاتا ہے تاکہ مسافر اور عملہ معمول کے مطابق سانس لے سکیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top