جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

سندھ ہائی کورٹ کا 8 گھنٹوں کے اندر چڑیا گھر کے ریچھ کو قدرتی ماحول فراہم کرنے کا حکم

01 اکتوبر, 2020 15:48

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ 8 گھنٹوں کے اندر ریچھ کو قدرتی ماحول فراہم کیا جائے، عدالت نے 2 دن کے اندر زو کی حالت اور ریچھ کی صحت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

سندھ ہائی کورٹ میں کراچی چڑیا گھر میں ریچھ کے بچے رانو کو رکھنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ رانو کو ایک چھوٹے سے تنگ پنجرے میں ماں باپ کے بغیر رکھا گیا ہے۔ بچے کو نہ کھانا پینا وقت پر دیا جاتا ہے نہ اسکی صحت کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ چڑیا گھر کی صورتحال ابتر ہے، جس کی وجہ سے جانوروں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔

بیرسٹر محسن قادر شہوانی نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس جانور رکھنے کے نہ تو وسائل ہیں اور ہی صلاحیت۔ چڑیا گھر کی یہ ابتر صورتحال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ہوئی ہے۔ جانور کے ساتھ اس طرح کے سلوک کی اجازات نہ ہمارا مذہب دیتا ہے نہ قانون۔

یہ بھی پڑھیں : مرغزار چڑیا گھر سے جانوروں کی منتقلی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عامر خلیل کو طلب کر لیا

عدالت سے استدعا کی گئی کہ ریچھ کے بچے کو فوری طور پر اسکی فیملی کے ساتھ اسکردو میں رکھنے کا حکم دیا جائے۔ کراچی چڑیا گھر میں موجود جانوروں کو فطری ماحول اور مناسب دیکھ بھال کا حکم دیا جائے۔

ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو چڑیا گھر کا جائزہ لے اور بہتری کے لئے تجاویز دیں۔ درخواست کراچی کے 38 شہریوں کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار مشال خان کا کہنا تھا کہ کراچی اسلام آباد جتنے بھی زو ہیں، بس نام کے ہیں۔ یہ جانوروں کے لیے عمر بھر کے لیے قید خانہ ہے۔ وہ بغیر کسی غلطی کے زندگی بھر قید ہیں۔ جب ان کو لایا جاتا ہے تو جوڑی ہوتا ہے پھر ان میں سے ایک مر جاتا ہے۔ چڑیا گھر میں جانوروں کے لیے نہ کھانا ہوتا نہ پینا کا صاف پانی ہوتا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ 8 گھنٹوں کے اندر ریچھ کو قدرتی ماحول فراہم کیا جائے، عدالت نے 2 دن کے اندر زو کی حالت اور ریچھ کی صحت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top