جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

فیفا اور یوئیفا نے روس کو ورلڈ کپ سمیت بین الاقوامی فٹ بال مقابلوں سے معطل کر دیا

01 مارچ, 2022 11:20

فیفا اور یو ای ایف اے نے یوکرین کے ساتھ فوجی تنازعے کے باعث روس کی قومی ٹیموں اور کلبوں کو بین الاقوامی فٹ بال سے اگلے نوٹس تک معطل کر دیا ہے۔

یوئیفا نے ایک بیان میں کہا، "فیفا اور یو ای ایف اے نے آج مل کر فیصلہ کیا ہے کہ تمام روسی فٹ بال ٹیموں کو چاہے قومی نمائندہ ٹیمیں ہوں یا کلب ٹیمیں، فیفا اور یوئیفا مقابلوں میں اگلے نوٹس تک شرکت سے روک دی جائیں گی۔

اس اقدام سے اس بات کا امکان ہے کہ روس اس سال کے ورلڈ کپ اور خواتین کے یورو 2020 ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گا۔

روس کو 24 مارچ کو ورلڈ کپ کوالیفائنگ پلے آف میں پولینڈ کی میزبانی کرنی تھی اور اگر وہ اس وقت تک معطل رہے تو ورلڈ کپ سے باہر ہو جائیں گے اور نومبر میں قطر میں ہونے والے فائنل میں پیش رفت نہیں کر سکیں گے۔

پولش ایف اے نے کہا تھا کہ وہ روسی ٹیم کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیں گے اور جمہوریہ چیک اور سویڈن نے بھی روس کا سامنا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

روس کے پاس اب بھی پلے آف میں شامل ہونے کا واحد طریقہ یوکرین کی صورت حال میں اچانک بہتری ہے، جس کے نتیجے میں معطلی اٹھا لی جائے گی۔

تنظیم نے کہا کہ جولائی میں انگلینڈ میں ہونے والے خواتین کے یورو 2022 ٹورنامنٹ پر اثرات کے بارے میں بعد کی تاریخ میں مزید فیصلہ کیا جائے گا، جس کے لیے روس نے کوالیفائی کیا ہے۔

اس فیصلے کا مطلب ہے کہ اسپارٹک ماسکو کلب آر بی لیپزگ کے خلاف یوروپا لیگ کا میچ نہیں کھیلے گا اور اس طرح جرمن کلب کوارٹر فائنل میں پہنچ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : تائیکوانڈو کی عالمی تنظیم نے پیوٹن سے بلیک بیلٹ واپس لے لیا

انگلینڈ کی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پھر کہا کہ وہ روس کے خلاف نہیں کھیلیں گے، اس فیصلے کو کئی یورپی فیڈریشنز کی حمایت حاصل ہے۔

روس نے 2018 میں آخری ورلڈ کپ کی میزبانی ماسکو میں فائنل کے ساتھ کی تھی اور اس میں صدر ولادیمیر پوتن نے شرکت کی تھی۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) نے روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس اور آفیشلز پر پابندی کی سفارش کے ساتھ، کھیلوں کے کئی دیگر اداروں نے بھی روسی ایتھلیٹس کو بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے سے روک دیا۔

یوکرین اور دیگر ممالک کے ایتھلیٹس نے آئی او سی سے روس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

آئی او سی نے پیر کو کہا کہ اس کے ایگزیکٹو بورڈ نے یہ فیصلہ "عالمی کھیلوں کے مقابلوں کی سالمیت کے تحفظ اور تمام شرکاء کی حفاظت کے لیے” کیا ہے۔

روسی اولمپک کمیٹی نے آئی او سی سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ آئی او سی کے ریگولیٹری دستاویزات اور (اولمپک) چارٹر دونوں سے متصادم ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top