اتوار، 19-مئی،2024
( 11 ذوالقعدہ 1445 )
اتوار، 19-مئی،2024

EN

سگریٹ پر عائد ایکسائز ڈیوٹی میں 37 فیصد اضافے کی تجویز

06 مئی, 2024 15:03

سوشل پالیسی ڈیولپمنٹ سینٹر (ایس پی ڈی سی) نے آئندہ بجٹ (2024-25) میں تمباکو مصنوعات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں 37 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔

اس کا ذکر ایس پی ڈی سی کے نئے پالیسی  پیپر میں کیا گیا ہے جو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور تمباکو سے پاک بچوں کے لئے مہم (سی ٹی ایف کے) کی سفارشات کو ہم آہنگ کرتا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف ای ڈی میں 37 فیصد اضافے کے ذریعے پاکستان 2 لاکھ 65 ہزار زندگیاں بچا سکتا ہے، 37 ارب 70 کروڑ روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنے کے علاوہ 7 لاکھ 57 ہزار افراد کو تمباکو نوشی ترک کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

یہ تجویز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت اپنے بجٹ ایجنڈے پر کام رہی ہے جس میں تمباکو ٹیکس اصلاحات کے ذریعے صحت عامہ اور معاشی خوشحالی کو ترجیح دی جائے گی۔

ایس پی ڈی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر نرخوں (ایف ای ڈی) میں اضافہ نہیں کیا گیا اور رجحان برقرار نہیں رکھا گیا تو اس سے ریونیو اور صحت عامہ دونوں کی کوششوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

اس تجویز میں اکانومی اور پریمیم برانڈز کے لئے ایف ای ڈی کا حصہ بالترتیب 54 فیصد یا 154 روپے اور 72.1 فیصد یا 452 روپے کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس تجویز کو گزشتہ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے فوائد کی حمایت حاصل ہے ، جس نے تمباکو نوشی کی شرح میں واضح کمی اور حکومت کے لئے اہم مالی فوائد کا مظاہرہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جولائی 2023 سے جنوری 2024 تک محصولات کی وصولی 122 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے اور سال کے اختتام تک یہ تعداد 200 ارب روپے سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔

پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں تمباکو نوشی کا رجحان بہت زیادہ ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں 31.6 ملین بالغ افراد جو بالغ آبادی کے تقریبا 20 فیصد کے مساوی ہیں، تمباکو کی مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top