جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

اب ذیابیطس کی تشخیص ایک مختصر آواز کی ریکارڈنگ سے ممکن

25 اکتوبر, 2023 16:00

 

ایک نئی تحقیق کے مطابق، لوگ اپنے فون سے مختصر آواز کی ریکارڈنگ کااستعمال کرتے ہوئے ذیابیطس کی تشخیص کر سکتے ہیں۔

 

امریکی ادارے ’کلک لیبز‘ کی ایک ٹیم نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ایک AIماڈل بنایا ہے،جو عمر، جنس، قد اور وزن جیسے بنیادی صحت کے اعداد و شمار کے ساتھ، صرف چھ سے 10 سیکنڈ کے آڈیو نمونے کا استعمال کرتے ہوئے، تقریبا90فیصد درستگی کے ساتھ اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ آیا کوئی ذیابیطس کا شکار ہےیا نہیں ۔

 

کلک لیبز نے مطالعہ کے لیے 267 افراد پر تجربہ کیا، جن میں سے کچھ پہلے ہی ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔

ماہرین نےلوگوں سےہر ایک سے دو ہفتوں تک دن میں چھ بار اپنے فون پر ایک جملہ ریکارڈ کرنے کو کہا گیا، اور ٹیم نے 18 ہزارسے زیادہ نمونوں کا تجزیہ کرنے کے لیے AI کا استعمال کیا جو ذیابیطس اور غیر ذیابیطس کے مریضوں کے درمیان فرق تلاش کرتے ہیں۔

ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیاں شامل ہیں جو انسانی کان سے محسوس نہیں کی جا سکتیں۔

اس ٹیسٹ کے ذریعے خواتین کے لیے 89 فیصد اور مردوں کے لیے 86 فیصد درستگی کی شرح ظاہر ہوئی ہے۔

یہ نئی تحقیق مشین لرننگ ماڈلز، ڈیٹا سائنس سے مریضوں کے علاج کو بہتر بنانے اور طبی دریافتوں میں مدد کرنے کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار کو ظاہر کرتی ہے۔

تحقیق کے مطابق برطانیہ میں، ذیابیطس کے شکار 90% سے زیادہ بالغ افراد ٹائپ ٹو میں مبتلا ہیں – لیکن بہت سے لوگوں کو سالوں تک اس کا احساس نہیں ہوتا، کیونکہ علامات عام یا غیر موجود ہ ہوسکتی ہیں۔

ذیابیطس کی حالت کی جانچ کرنے کے لیے لوگوں کو پیشاب اور خون کے ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب ٹیکنالوجی میں ان رکاوٹوں کو مکمل طور پر دور کرنے کی صلاحیت آگئی ہے۔

"صوتی کلک لیبز کا خیال ہے کہ یہ ٹیکنالوجی پری ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسے حالات کی بھی تشخیص کر سکتی ہے۔

یہ پڑھیں : کیاذیابیطس کے مریض گڑ کھا سکتے ہیں؟

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top