جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

سائبر سیکیورٹی کی دنیا میں طوفان برپا، تاریخ کا سب سے بڑا ڈیٹا لیک

26 جنوری, 2024 13:50

سائبر سیکیورٹی کی دنیا میں ایک ڈیٹا لیک نے طوفان برپا کیا ہواہے، حال ہی میں ہونے والےاس 26 ارب سے زائد نجی ریکارڈز کے لیک کو سائبر سیکیورٹی محققین نےتاریخ کا سب سے بڑا ڈیٹا لیک قرار دیا گیا ہے۔

لگ بھگ 12 ٹیرا بائیٹ کے اس ڈیٹا کو مدر آف آل بریچز (Mother of all Breaches) کہا جا رہا ہے اور یہ انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیٹا لیک سمجھی جا رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس لیک ڈیٹا میں لوگوں کی ٹوئٹر، ڈراپ بکس اور لنکڈ ان سمیت متعدد ویب سائٹ کی حساس معلومات شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق جن محققین نے اس لیک کا سراغ لگایا، ان کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی ڈیٹا لیک ہونے کے باوجودیہ خلاف ورزی انتہائی خطرناک ہے اور سائبر جرائم کا سونامی برپا کر سکتی ہے۔
اس ڈیٹا لیک کا انکشاف سائبر سیکیورٹی کے ماہر باب ڈیاچنکو نے کیا ہے اور فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ڈیٹا کس نے لیک کیا اور کہاں سے لیک کیا۔

اگرچہ یہ خلاف ورزی کرنے والے کے متعلق تو معلوم نہیں ہو سکا ، لیکن محققین کا ماننا ہے کہ اس کی پشت پر ہیکرز، ڈیٹا بروکر یا ایسی سروس ملوث ہے جو بڑی مقدار میں ڈیٹا کا کام کرتی ہے۔

ڈیٹا کے جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کوئی نئی خلاف ورزی نہیں بلکہ ماضی میں کی گئی ڈیٹا خلاف ورزیوں کا مجموعہ ہے۔

سائبر سیکیورٹی محققین کے مطابق 12 ٹیرا بائیٹس کے خطیر حجم کے ریکارڈ میں کچھ حصہ نقول پر مشتمل ہے، تاہم، سامنے آنے والے ڈیٹا میں موجود معلومات کی حساسیت کی وجہ سے ڈیٹا کی خلاف ورزی پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ ڈیٹاسیٹ انتہائی خطرناک ہے جس کو سائبر مجرمان وسیع پیمانے پر حملوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
ان حملوں میں شناخت کی چوری، جعل سازی کی پیچیدہ اسکیمیں، مخصوص سائبر حملے اور نجی اور حساس اکاؤنٹس تک غیر قانونی رسائی شامل ہیں۔
سائبر سیکیورٹی کے جریدے سائبر نیوز نے ایک فہرست جاری کی ہے جس میں ان پلیٹ فارمز کے نام شامل ہیں جن کے 10 کروڑ سے زائد ریکارڈز لیک ہوئے ہیں۔
ان پلیٹ فارمز میں اڈوبی، کینوا، مائی اسپیس، ٹوئٹر، لنکڈ ان اور دیگر شامل ہیں۔

(تصویر: سائبر نیوز)

یہ پڑھیں:MrBeast کی پہلی وڈیو نے ایکس پر 263,655 کمائے

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top