جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

رولز رائس کے انجن طیارہ ساز کمپنیوں بوئنگ اور ایئر بس کے جہازوں میں لگائے جاتے ہیں

28 جنوری, 2021 16:12

کمپنی نے اپنے پیداواری اخراجات میں کئی ارب پاونڈز کی کمی کی ہے تاہم اس کو سنہ 2021 میں اپنے اندازوں سے تقریباً دو گنا زیادہ نقصان ہونے کا خدشہ ہے جو کہ جو دو ارب پاؤنڈز بنتا ہے

کمپنی کے بنائے گئے انجنوں کو جتنے گھنٹے چلایا جاتا ہے، کمپنی کو اُس ہی حساب سے معاوضہ ادا کیا جاتا ہے لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے فضائی سفر پر پابندیوں سے اس کو ملنے والی رقوم میں کمی واقع ہوئی ہے۔

کووڈ 19 کی نئی اقسام سامنے آنے سے مستقبل کے بارے میں کوئی پیش گوئی کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

رولز رائس کے انجن طیارہ ساز کمپنیوں بوئنگ اور ایئر بس کے جہازوں میں لگائے جاتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ اندازوں کے مطابق اس سال دنیا بھر میں مسافر پروازوں کے مجموعی گھنٹے سنہ 2019 کے مقابلے میں 55 فیصد رہ جائیں گے جو کہ 77 فیصد کے ابتدائی اندازوں سے بھی کہیں کم ہے۔

اپنے مالی نقصانات کو کم کرنے کے لیے کمپنی نے پہلے ہی اربوں پاونڈ مالیت کے اپنے اثاتے فروخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

کمپنی اپنے اخراجات سے ایک ارب پاؤنڈ بچانے کے لیے نو ہزار ملازمین کو برخاست کرنے اور کئی فیکٹروں کو بند کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑ ھیں:دنیا بھر میں فضائی پروازوں کو معمول پر آنے میں چار سال لگ سکتے ہیں: ڈائریکٹر آئی اے ٹی اے

رولز رائس نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگائے جانے میں تیزی آنے سے معاشی سرگرمیاں اور فضائی سفر میں درمیانی مدت میں بہتری آنے کی توقع ہے۔

لیکن زیادہ تیزی سے انسانوں میں منتقل ہونے والی وائرس کی نئی اقسام کی وجہ سے مستقبل قریب میں غیر یقینی میں اضافہ ہوا ہے۔

کمپنی نے مزید کہا کہ ‘آنے والے چند مہینوں میں طویل فضائی سفر پر مزید پابندیوں کی بنا پر اس شعبے میں بحالی کا عمل تاخیر کا شکار ہو جائے گا جس کی وجہ سے کمپنی کے گاہکوں اور فضائی صنعت پر بوجھ بڑھے گا اور سنہ 2021 میں کمپنی کے محصولات بھی متاثر ہوں گے۔

رولز رائس کا کہنا ہے کہ کمپنی کو ہونے والی مالی نقصانات پر اس سال کے دوسرے نصف میں قابو پالیا جائے گا۔

رولز رائس کے پیچیدہ کاروبار کی نوعیت کے سبب تجزیہ کار صرف ایک سال کے منافع کے اعداد و شمار کو نہیں دیکھتے۔

لیکن پیشہ ور سرمایہ کار ایک سال کے اندر کمپنی کو ہونے والے منافع اور نقصانات پر نظر رکھتے ہیں۔

کووڈ 19 کی وجہ سے ان منصوبوں پر بھی اثر پڑا تھا اور تجزیہ کاروں کے خیال میں بڑی بڑی فضائی کمپنیوں کے پورے کے پورے فضائی بیڑے کھڑے ہو جانے کی وجہ سےاس سال کمپنی کو ایک سے ڈیڑھ ارب پاونڈ کا نقصان ہو گا۔

منگل کی صبح رولز رائس نے کہا کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے یہ اندازے بھی درست ثابت نہیں ہوں گے۔

کمپنی کے دوالیہ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے خاص طور پر گزشتہ سال بڑے پیمانے پر فنڈز اکھٹا کرنے کی وجہ سے اس کے پاس نو ارب ڈالر کی بچت موجود ہے۔ لیکن صورت حال پریشان کن ہیں۔

اگر کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے طویل فضائی سفر پر پابندیاں برقرار رہتی ہیں جیسا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسکا آرڈن نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ اس سال ملک کی سرحدوں کو باہر سے آنے والوں کے لیے بند ہی رکھا جائے تو پھر رولز رائس کو اپنی بچت سے مزید پیسے نکلوانے پڑیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top