جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہم کو سرکاری نوکری کرنی ہے ،کیونکہ اس میں سکون ہے باس !

03 ستمبر, 2021 16:13

پاکستان میں نوکریوں کا بحران کئی سالوں سے جاری ہے ۔(1کڑوڑنوکریوں کا اعلان بھی گم ہوگیا ہے ) ،بہرحال یہ بحران آج کل دوبارہ شدت سے بڑھ گیا ہےاور اس کی ایک وجہ کورونا بھی ہے جس کے باعث لاکھوں لوگ اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

 

پاکستان عوام کا بہت بڑا طبقہ نوکری پیشہ ہے جس میں سے بڑی تعداد پرائیوٹ نوکری والوں کی ہے۔ مگر پاکستانی عوام کی بڑی تعداد کا مزاج اور دل سرکاری نوکری کی جانب مائل ہے۔

 

یہ مزاج انھیں ہر قسم کے اوچھے طریقے اختیار کرنےپر مجبور کردیتا ہے کہ کسی طرح سرکاری نوکری حاصل ہوجائے بس۔

 

یہ پڑھیں : مشہور ہونا آسان ہے اور باصلاحیت ہونا مشکل ہے

 

سرکاری نوکری ملنا بہت مشکل ہوچکاہے کیونکہ آسامیاں بہت کم ہے اور ضرورتمندوں کی تعداد بہت زیادہ ۔ یعنی اگر کسی ڈیپارٹمنٹ میں 30 آسامیاں آتی ہیں تو درخواست گزاروں کی تعداد20 سے 30 ہزار تک ہوتی ہے جس میں سینکڑوں تو اس آسامی کے مطلوبہ معیار سے زیادہ قابل اور ذہین ہوتے ہیں ۔لیکن ضرورتمند روزگار کی قلت کی وجہ سےدوبارہ تنزلی کی جانب آنےکے لئے تیار ہوتے ہیں۔

 

why-do-pakistani-wants-government-job-urdu-blog

پاکستان کے نظام کی روایت کے مطابق سرکاری نوکری حاصل کرنے کے بہت سے ذرائع ہوسکتے ہیں اس میں سے رشوت سر فہرست ہے۔

 

اس کے ساتھ ساتھ اگر آپ کی بڑے افسر سے رشتہ داری ہے یا پھر آپ اُس شہر یا صوبے کی مقامی حکومت والی پارٹی کے کارکن ہے تو سرکاری نوکری ملنا مشکل کام نہیں چاہے آپ مطلوبہ معیار پر پورا اُترتے ہو ںیا نہ اترتے ہوں۔

 

اس بارے میں پڑھیں : اخلاق سے عاری قوم

 

سرکاری نوکری اختیار کرنے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں جیسے سرکاری نوکری میںجاب سیکیورٹی ہوتی ہے اس کے برعکس پرائیوٹ سیکٹر میں اچانک سے بغیر کسی وجہ کے نکالا جاسکتا ہے۔

 

سرکاری نوکری میں رشوت ملنے کا آسرا بھی ہوتا ہے بلکہ بہت سے لوگوں کا کسی مخصوص ڈیپارٹمنٹ میں جانے کا مقصد ہی بڑی بڑی رشوت کا لالچ ہوتا ہے اور باقاعدہ اس کام کو ” اوپر کی کمائی ” سے تشبیہ دی جاتی ہے اور یہ ریت بہت سے اداروں میں کسی نہ کسی شکل میں جاری ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : پاکستان کے روبوٹک مرد اور لولی پاپ لڑکیاں 

 

سرکاری نوکری کو سکون کی نوکری کہا جاتا ہے جس میں پوچھ گچھ یعنی احتساب کا تصور نہیں ، پرائیوٹ جاب کی طرح ٹائمنگ کی کوئی قید نہیں۔ نہ آنے کا مسئلہ اور نہ جانے کا مسئلہ،البتہ پرائیوٹ نوکری میں وقت کی پابندی پر بہت زور ہوتا ہے اور لیٹ ہونے پر سیلری بھی کاٹی جاتی ہے۔

 

why-do-pakistani-wants-government-job-urdu-blog

 

سرکاری نوکری کا ایک معاملہ گھوسٹ ملازمین کا ہے جو سیلری تو کھاتے ہیں پر نظر نہیں آتے ۔اس طرح باقاعدہ سیٹنگ ہوتی ہے اور نوکری پر جائے بنا حاضری لگ جاتی ہے ۔اس سلسلے میں حاضری لگانے والےکو مہینے کے آخر میں حصہ دیا جاتا ہے۔

 

اس بارے میں جانئے : مشہور ہونا آسان ہے  اور باصلاحیت ہونا مشکل ہے

 

پرائیوٹ نوکری کے برعکس سرکاری نوکری میں ہر سال تنخواہ بڑھ جاتی ہے اور ساتھ ساتھ بعد از ریٹائرمنٹ پینشن کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔

 

سرکاری نوکری میں فوائد تو یقیناً موجود ہیں مگر بحثیت قوم ہم کام چور بھی ہیں اورنکھٹو بھی ہیں اور سرکاری نوکری کرنا والوں کی سب سے بڑی دلچسپی ان کا لا اُبالی پن ہوتا ہے اور یہ رویہ آپ کو اکثر سرکاری دفاتر میں نظر آتا ہوگا کہ جب سر کاری افسران کے کلرک آپ کو مختلف طریقوں سےخوار کراتے ہونگے۔

 

یہ پڑھیں : اپنے اندر کے یہ جانور قربان کردیجئے 

 

ہمارے معاشرے کے لوگوں کی بڑی تعداد مجموعی طور پر ہڈ حرام ہیں اس لئے وہ سرکاری نوکری کو ترجیح دیتے ہیں۔ کیونکہ اس میں کام نہ کرکے بھی تنخواہ مل جاتی ہے اور ساتھ ساتھ اپنا کوئی ذاتی کاروبار یا دوسری نوکری کی سہولت بھی مل جاتی ہے.

 

اس کے علاوہ سرکاری نوکری میں اوپری کمائی کے نادر مواقع موجود ہوتےہیں۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top