جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

افغانستان کی جنگ کون جیتا ؟ امریکہ یا طالبان !!

30 اگست, 2021 13:42

طالبان ایک بارپھر افغانستان میں پلٹ آئیں ہیں اوراب افغانستان پر طالبان کی حکومت ہے۔ یہ واپسی کم و بیش دو دہائیوں بعد ہوئی ہے۔

اس واپسی کے پیچھے بہت سے محرکات شامل ہیں۔لیکن سب سے بڑا محرک طالبان و امریکہ مذاکرات ہے جس کے باعث یہ معاملہ بہت آسانی سے وقوع پذیر ہوا۔
ابھی تک کا معاملہ بظاہر پُرسکون نظر آرہا ہے مگر ابھی بھی مستقبل کی ضمانت کوئی نہیں دے سکتا،نہ طالبان اور نہ امریکہ۔

 

موجودہ دور سوشل میڈیا کا دور ہے جہاں ہر کوئی آزاد ہے اپنے خیا لات کا اظہار کرنے کے لئے۔ جس کے پاس سوشل میڈیا ہے وہ آزاد ہے اپنی بات کہنے میں ۔ اسی آزادی کے ساتھ افغانستان کے معاملےپر بھی بہت سے لوگ اظہار خیال کررہے ہیں۔کوئی کہتا ہے افغانستان میں امریکا ہار گیا اور طالبان جیت گیا اور کوئی کہتا ہے کہ طالبان ہارا ہے اور امریکا جیتا ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : کیا طالبان کا سافٹ وئیر اپڈیٹ ہوگیا ہے ؟

 

ان سب باتوں سے قطعی نظر ہمیں پہلے تو جیت کےمعنی یا مطلب سمجھنا ہوگا کہ جیت ہوتی کیا ہے ؟ جیت کا مطلب کیا ہے اورپھر جب جیت کا مطلب سمجھ آجائے تو پھر کہہ سکتے ہیں کہ اس جنگ میں جیت کس کی ہوئی ؟

 

نائن الیون کا واقعہ پیش آیا اور پھر امریکا نے فوری طور پر جنگ کا اعلان کردیا ۔اس جنگ کے دوران مختلف اقسام کے دہشت گرد افغانستان ،عراق اور شام کم و بیش 19 ،20 سال تک مشغول رہے،جن میں بہت سے امریکا نے خود ہی تشکیل دئیے تھے، یعنی یہ پورا جنگی دوراس یونی پولر امریکی ریاست کی یہ ہی جنگی حکمت عملی ہو۔اس پورے عرصے کے دوران امریکا سمیت بہت سے اتحادی ممالک میں امن رہا گویا یہ ہی "امن” ان کی حکمت عملی کا حصہ ہو، بہرحال۔

 

Who won the war in Afghanistan? America or Taliban - Urdu blog

 

اس پورے دور کے درمیان کشمیر کا معاملہ ہو یا فلسطین کا معاملہ ،اس میں کوئی خاص پیش رفت بھی دیکھنے میں نہیں آئی، یعنی جو معاملات حل طلب تھے وہ ویسے کے ویسےاور جوں کے توں رہے، بلکہ باقاعدہ مسلمان ملکوں کو دوسرے نئے معاملات میں الجھادیا گیا۔

 

اسی دوران کتنے ہی مسلمان ممالک نے اسرائیل کو تسلیم بھی کرلیا۔مگرکوئی شور و غوغا نہیں مچا۔کیونکہ ،ہم صرف موجودہ حالات دیکھتے ہیں اور وہ بڑے دماغ 30 ،35سال کی پلاننگ کرتے ہیں اور پھر گیم چلاتے ہیں۔

 

امریکا جو اس جنگ کا مرکزی کردار تھا آخر اس کا کیا نقصان ہوا؟ امریکا کا کچھ جانی نقصان ہوا او روہ مالی طور پر تو اتنے مستحکم تھے کہ انھیں کوئی فرق نہیں پڑا۔ البتہ امریکا میں مکمل امن رہا، وہاں معاملات زندگی چلتی رہی، مقامی افراد آزادانہ زندگی گزارتے رہیں۔

 

یہ پڑھیں : خوبصورت ماضی کی جانب پلٹتے ہیں ، محرم  مل کر مناتے ہیں 

 

لیکن جن ممالک میں امریکا نے اپنے گیم چلائے تھے وہاں فساد برپا رہا، خون خرابہ جاری رہا، مارا ماری چلتی رہی، بم پھٹتے رہیں۔

یعنی یہ ممالک ایک جنگ میں مسلسل مشغول تھے اور اب تک مسلسل ہیں ، پہلے سے کمزور ملک ان 20 سالوں میں مزید کمزور ہوئے لیکن امریکا تو آج بھی چمک دمک رہا ہے۔

 

ممکن ہے امریکا کو جنگ جیتنی ہی نہیں ہو،ان کی حکمت عملی میں اس طرح کے گروپس کو مختلف خطوں میں الجھا کر رکھنا ہو، مشغول رکھنا ہو،کیونکہ اگر ان کو کھلی چھوٹ دی جاتی تو وہ دنیا کے مختلف حصوں میں پہنچتے اور پھر پھٹتے پھوٹتے ۔اس پورے 20 سالہ دور میں جنگ جیتنا شاید مقصد ہی نہ ہو۔

 

Who won the war in Afghanistan? America or Taliban - Urdu blog

 

ورنہ امریکا بم باری کرتا رہتا مارتا رہتا، کولیٹرل ڈمیج کے نام پر خاندان کے خاندان اُجاڑتا رہتا، اُن سے کون سوال کرنے والا تھا؟ سلامتی کونسل سوال کرتا ؟ یو این سوال کرتا؟ ہیومن رائٹس تنظیمیں سوال کرتی ؟ ایسا ہرگز نہیں ہوتا کیونکہ دنیا میں اگر کوئی ملک مکمل طور پر آزاد ہے تو وہ امریکا ہے۔

 

ممکنہ طور پر امریکا جو جنگ پچھلے دور میں سوویت یونین سے لڑرہا تھا وہ اب چین سے لڑرہا ہو کیونکہ اب سب سے بڑا ٹارگٹ تو چین ہی ہے۔اب چین کو بھی تو کسی طرح کسی جانب لگانا ہے ،ان کا پیسہ ،ان کی طاقت کسی جگہ تو استعمال کروانی ہے ۔

 

اس بارے میں پڑھیں : اخلاق سے عاری قوم

 

ہر کوئی چالاکی کا مظاہر ہ کررہا ہے ۔ روس ہو ، چین ہو، امریکا ہو یا طالبان ہر کوئی ہوشیار بننے کی کوشش میں ہے ۔ بڑے ملک اپنی جنگیں اپنے ملکوں میں نہیں لڑتے وہ یہ محاذ اپنے زمین سے فاصلے پرکھولتے ہیں۔ان سب معاملات میں پاکستان کا کردار سب سے اہم ہے۔

 

یہ بات بڑی طاقتیں بھی جانتی ہیں اور چھوٹی طاقتیں بھی ۔ لیکن موجودہ حالت میں سب سے زیادہ بڑا دھچکا ہندوستان کو لگا جس نے افغانستان میں اربوں ڈالرز کی انویسٹمنٹ کی تھی اور اس کا واضح مقصد افغانی عوام سے محبت نہیں بلکہ پاکستان سے دشمنی تھی ۔یعنی جیت کا تو پتا نہیں مگر بھارت کو بہت سا نقصان ہوچکا ہے۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top