جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں آئیں تو قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا : اعظم نذیر تارڑ

29 مارچ, 2023 11:34

اسلام آباد : وزیر قانون کا کہنا ہے کہ افتخار چوہدری نے از خود نوٹس کا بے دریغ استعمال کیا، ثاقب نثار نے تو حدیں ہی پار کر لیں۔ سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں آئیں تو فیصلہ کیا گیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بتایا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایسا قانون بنائیں، جسے بعد میں چیلنج کیا جا سکے۔ یہ اسٹیک ہولڈرز کا بڑا پرانا مطالبہ تھا، جس پر اب قانون سازی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ از خود نوٹس کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق نہ ہونا بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ مرضی کے وکیل کی خدمات حاصل کرنا بھی ہر ایک کا حق ہے۔ جب سپریم کورٹ کے اندر سے بھی آوازیں آئیں تو قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت کا عدالتی اصلاحات کیلئے فوری قانون سازی کا فیصلہ

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا اس بل میں آئین کے منافی کوئی چیز شامل ہے؟ نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ ارکان پارلیمنٹ تو متفق ہیں لیکن پارلیمنٹ کے باہر سے کچھ آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ قانون سازی کی ٹائمنگ پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ کچھ لوگ کہ رہے ہیں کہ آرٹیکل 184 تھری میں ترمیم کرنی پڑے گی۔

وزیر قانون نے کہا کہ آرٹیکل 184 تھری کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ افتخار چوہدری نے از خود نوٹس کا بے دریغ استعمال کیا۔ افتخار چودھری کے بعد تین چیف جسٹسز نے اس اختیار کو استعمال نہیں کیا۔ ثاقب نثار نے تو حدیں ہی پار کر لیں۔ وکلاء برادری کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا، اب تو سپریم کورٹ کے ججز نے بھی کہہ دیا۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ از خود نوٹس کے اختیار کو ون مین شو کی طرح استعمال کیا گیا۔ ہم نے ہر طرح سے دیکھا ہے اس میں آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔ بدقسمتی سے تین سال سے سپریم کورٹ میں فل کورٹ اجلاس نہیں ہوا۔ وفاقی حکومت کا فرض ہے کہ قانون سازی کر کے خلاء کو پُر کرے۔ آٹھ آٹھ ماہ سے جلد سماعت کی درخواستیں پڑی ہیں کوئی سنتا ہی نہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top