مقبول خبریں
ہمارے پاس ڈالر نہیں تھے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا: شوکت ترین
کراچی: شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ڈالر نہیں تھے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہوتا ہے۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کا کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو بہت سی مشکلات تھیں، کورونا کی وجہ سے ہماری معیشت منفی میں چلی گئی، کوویڈ کو جس طرح وزیر اعظم نے ہینڈل کیا اس کی پوری دنیا نے تعریف کی، حکومت نے زراعت پر توجہ دی، کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے اقدامات کیے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہمیں کم از کم 20 سے 30 سال کے لیے ترقی چاہیے، ہمیں پائیدار ترقی کی ضرورت ہے، ہمارے پاس ڈالر نہیں تھے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہوتا ہے، ہمیں ہر سال 15 سے 20 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے مشکل صورتحال میں بھی مختلف شعبوں کو بحال رکھا : شوکت ترین
ان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے ہم اپنے ریونیو کو 9 سے 11 فیصد تک لیکر جائیں، ریونیو اسی طرح بڑھاتے رہے تو 5سال میں 20 فیصد تک پہنچ جائیں گے، ہم نے ریونیو بڑھانے پر زور دیا ہے، ٹیکس دہندگان میں اضافہ ہمارا ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی ایکسپورٹ نے پچھلے سال 47 فیصد ترقی کی ہے، تعمیراتی صنعت کی ترقی سے روزگار کے مواقع بڑھے ہیں، 40 لاکھ گھرانوں کو اپنے پیرون پر کھڑا کررہے ہیں، کامیاب پاکستان پروگرام سے ملک کی قسمت بدل جائے گی۔