جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

خیبر پختونخوا حکومت کا پی ڈی ایم کے پشاور جلسے میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا عندیہ

21 نومبر, 2020 15:05

پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے پی ڈی ایم کے پشاور جلسے میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا عندیہ دے دیا ہے، کامران بنگش کا کہنا ہے کہ جلسے کے بعد کورونا صورتحال ابتر ہوئی، تو کارروائی کریں گے۔

ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران بنگش اور وزیر صحت تیمور جھگڑا نے شعبہ صحت ماہرین کے ماہرین کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

وزیر صحت تیمور جھگڑا نے کہا کہ سیاسی جلسوں سے کورونا صورتحال مزید تشویشناک ہو رہی ہے۔ کل رات رپورٹ کے مطابق 371 کیسز رپورٹ ہوئے۔ عوام کی صحت، معیشت کی بہتری اور فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین چار دنوں میں اوسطاً کورونا میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ تعداد آئندہ دنوں میں مزیر بڑھنے کا خدشہ ہے۔ پہلی لہر میں معیشت کو 160 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ اپوزیشن ملکی معیشت اور عوامی صحت کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے۔

ہیلتھ پروفیشنل ڈاکٹر سجاد کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ جوان، بوڑھے سب کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں۔ عوام فرنٹ لائن ورکرز کی خاطر حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔

یہ بھی پڑھیں : اپوزیشن پشاور میں جلسہ کر کے عوام کی صحت اور روزگار خطرے میں ڈال رہی ہے : اسد عمر

پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن کی سربراہ ڈاکٹر صائمہ عابد نے کہا کہ عوام ہاتھ دھونا، ماسک کا استعمال اور ضروری فاصلہ یقینی بنائیں۔ شادی بیاہ اور دیگر تمام تقریبات میں جانے سے گریز کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کیوں احتیاطی تدابیر نہیں اپناتی؟ ہم ایکشن لیں یا نہ لیں، قانونی طور پر اپنی ذمہ داری نبھائیں گے۔ اپوزیشن سے پوچھ لیں کیا ان کے سپورٹرز کورونا سے متاثر نہیں ہو سکتے؟ عوامی مفاد کی خاطر اپنا جلسہ منسوخ کروایا۔ اپوزیشن کی ضد کی وجہ سے عوامی صحت و معیشت خطرے میں ہے۔

ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران بنگش نے کہا کہ میڈیا خود دیکھ لے اپوزیشن کو کہاں پر رکاوٹ ہے؟ کہیں پر بھی پی ڈی ایم جلسے کے حوالے سے رکاوٹیں نہیں ہیں۔ جلسے کے بعد کورونا صورتحال ابتر ہوئی، تو کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ورکرز اور لیڈرز دونوں کے لیے فکرمند ہیں۔ اپوزیشن کی زد سے معیشت اور صحت ابتر ہو جائے گی۔ پشاور شہر میں کورونا سے متعلق پہلے سے حالات تشویشناک ہیں۔ کنٹینرز تو مسلم لیگ ن نے کھڑے کئے تھے، ہم کوئی پریشر میں نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گیارہ جماعتیں مل کر بھی جلسہ کرنے میں ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ پشاور کے بچے، ڈاکٹرز، طلباء اور وکلاء سب اپوزیشن کے جلسے سے پریشان ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top