جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

شاہ محمود قریشی کو میں اپنے بچپن سے جانتا ہوں، یہ وزیراعظم بننے کے چکر میں ہے: بلاول

30 جون, 2021 13:56

اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمارے دور میں شاہ محمود قریشی کہتا تھا یوسف رضا گیلانی کو نہیں مجھے وزیراعظم بناؤ، ملتان کا مخدوم وزیراعظم بننے کے چکر میں ہے میں دیکھتا ہوں عمران خان قومی اسمبلی میں کیسے تقریر کرتا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس انداز سے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوا یہ سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، حکومتی بینچوں سے اپوزیشن لیڈر پر حملے کی کوشش کی گئی، گزشتہ روز بجٹ منظوری کے موقع پر بھی ایسی ہی صورتحال رہی۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ جناب اسپیکر آپ نے کل ہم سے ووٹ کا حق چھینا ہے، قوم کو پتا ہونا چاہیئے کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف ہیں اور کون حامی ہے،

آپ کرسی کی عزت برقرار رکھنے کے لیے غیر متنازع رہتے تو اچھا ہوتا، آپ نے لابیز سیل کرنے کی درخواست کو نہیں مانا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے پوری کوشش کی کہ حکومت 172 ووٹ پورے کرے، پورے پاکستان نے دیکھا کہ حکومت کے لیے بندے پورے کرنا کتنا مشکل تھا، حکومتی لوگ کل اپنے ارکان کو ڈھونڈتے رہے، عامر ڈوگر کو مبارکباد کہ وہ اسپیکر کی سپورٹ سے بندے پورے کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: یہ غیرقانونی بجٹ ہے، اسپیکر نے ایوان کا تقدس پامال کیا، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ دھاندلی نہ کرتے تو وزیراعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے، آپ نے ہماری ترامیم کے سلسلے کو بھی غلط کنڈکٹ کیا، ہماری ترامیم کو سنے بغیر ایک غیر منتخب شخص مخالفت کرتا رہا، ہمارے ووٹ کے حق کا تحفظ نہیں ہوگا تو عام پاکستان کا کیا ہوگا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ رول 276 کے مطابق وائس ووٹ چیلنج ہو تو آپ پر فرض ہے کہ آپ گنتی کروائیں، عوام کے نمائندوں نے معاشی تباہی کے بجٹ کو ووٹ دیا، بدقسمتی سے کچھ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد میں بھی کمی تھی، آخری مرحلے پر میں نے ووٹ چیلنج کیا، آپ نے نہیں سنا، آپ کے اس عمل سے بجٹ کی قانون حیثیت پر انگلی اٹھ گئی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے ارکان کے خاندان میں فوتگیاں ہوئیں وہ آخری وقت پر فلائیٹ پکڑ کر یہاں پہنچے، میرے والد آصف زرداری بیماری کے باوجود آخری وقت تک یہاں بیٹھے رہے، مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان نے بجٹ پر بہت محنت کی، ہمارے اپوزیشن کے ارکان نے مایوس کیا، اسپیکر کے رویے نے بھی ارکان کو مایوس کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے کو بہت سنجیدہ لیتے ہیں، ہم بجٹ یا قانون سازی میں اپنا احتجاج نہیں کر سکتے تو یہ دھاندلی نہیں تو کیا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جتنا ملتان کے مخدوم شاہ محمود قریشی کو میں اپنے بچپن سے جانتا ہوں، آپ نہیں جانتے۔ میں اس کو اتنی اہمیت نہیں دیتا کہ اس کا نام لوں، ابھی خان صاحب کو معلوم ہو گا کہ مخدوم کیا چیز ہے۔ جناب اسپیکر اگر حکومتی ارکان نے گڑ بڑ کی تو اچھا نہ ہوگا، میں یہاں ہوں، عمران خان یہاں آ کر تقریر کر کے دکھائے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملتان کے رکن نے اس پارٹی کے خلاف تقریر کی جس نے اسے وزیر خزانہ بنایا، ملتان کے مخدوم نے وزارت بچانے کے لیے جیے بھٹو کا نعرہ لگایا،

اس مخدوم کو میں بچپن سے دیکھتا آ رہا ہوں، یہ وزیر خارجہ کشمیر کے سودے میں ملوث ہے، یہ وزیر خارجہ اس جماعت اور حکومت کے لیے خطرہ بننے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ وزیرخارجہ ہے، جب افغانستان سے امریکہ انخلا کررہا ہے، وزیرخارجہ یہاں تقاریر کرنے کی بجائے صدر بائیڈن کی فون کال کا بندوبست کرے، ہماری بے عزتی ہے کہ اس کو صدر بائیڈن ایک کال ہی کردیں، فاضل ممبر وزیراعظم کے کئے بہت خطرہ بننے والا ہے۔ ملتان کا وزیر جنوبی پنجاب کا صوبہ نہیں بنا سکا، اب یہ اپنے حلقے میں منہ نہیں دکھا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آئی ایس آئی کو کہے کہ ملتان کے رکن کے فون ٹیپ کرے، ہمارے دور میں شاہ محمود قریشی کہتا تھا یوسف رضا گیلانی کو نہیں مجھے وزیراعظم بناؤ، جناب اسپیکر آپ اس ایوان کو رولز کے مطابق چلائیں، یہ کارٹون سندھ اسمبلی میں ایک بھی کٹوتی کی تحریک پیش نہیں کر سکے، ملتان کا مخدوم وزیراعظم بننے کے چکر میں ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top