جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

زرعی ٹیکس : موجودہ حکومت نے 3 لاکھ 67 ہزار سے زائد کی چھوٹ دی : پنجاب اسمبلی میں رپورٹ

29 جنوری, 2021 13:55

لاہور : پنجاب اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے زرعی ٹیکس میں 3 لاکھ 67 ہزار 500 روپے چھوٹ دی ہے۔

پنجاب اسمبلی میں زرعی انکم ٹیکس کی تفصیلی رپورٹ جمع کرادی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کسانوں پر سالانہ زرعی آمدن انکم ٹیکس یکم جولائی 1997 سے نافذالعمل ہے۔ پرانے شیڈول کے تحت 48 لاکھ تک زرعی آمدن پر 6 لاکھ 67 ہزار 500 زرعی ٹیکس بنتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یکم جولائی 2019 سے نافذ ہونے والے ریٹس کے مطابق 48 لاکھ تک زرعی آمدن پر 3 لاکھ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ موجودہ حکومت نے زرعی ٹیکس میں 3 لاکھ 67 ہزار 500 روپے چھوٹ دی ہے۔

زرعی آمدن پر ٹیکس کاروباری شخصیات پر ٹیکس کی شرح کے قریب اور ملازمین اور کاروباری طبقہ پر عائد ٹیکس کی شرح سے کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں : زرعی زمین پر صنعتی منصوبے شروع کیئے گئے، صوبہ نہ زرعی رہا نہ صنعتی : فردوس عاشق

موجودہ حکومت یکم جولائی 2019 سے زرعی انکم ٹیکس میں استثنیٰ کو 80 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ روپے کرچکی ہے۔

زرعی آمدن پر چھوٹ کی حد 80 ہزار تھی، جو 2019 سے بڑھا کر 4 لاکھ کر دی گئی ہے۔ ایسے کاشتکار جن کی سالانہ آمدن 4 لاکھ سے 8 لاکھ تک ہے، ان کو ایک ہزار ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ 8 لاکھ سے 12 لاکھ سالانہ زرعی آمدن تک 2 ہزار ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

سرکاری ملازمین اور کاروباری شخصیات کیلئے انکم ٹیکس وفاقی حکومت وصول کرتی ہے، جس میں چھوٹ کی حد 4 لاکھ روپے تھی، جو یکم جولائی 2019 سے 6 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top