جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کورونا کے بعد نئی بیماری نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، بچوں اور بزرگوں کو زیادہ خطرہ

28 اپریل, 2022 13:01

دنیا بھر میں ایک نئی بیماری سامنے آگئی ہے، بیکٹیریل انفیکشن کے باعث بچوں اور بزرگوں کو زیادہ خطرہ ہے، بیماری جانوروں کے گوشت، انڈوں اور چاکلیٹ تک سے پھیل سکتی ہے۔

دنیا کی کورونا وائرس کی وباء سے مکمل طور پر جان چھوٹی نہیں تھی کہ اب برطانیہ، یورپ اور امریکہ بھر میں غیر ٹائیفائیڈ بیکٹیریا تیزی سے پھیل چکا ہے، جس نے صحت کے اداروں میں خطرے کی گھنٹیاں بج چکی ہیں۔

بیماری کا نام سالمونیلوسس ہے، جو سالمونیلا کی وجہ سے ہوتی ہے۔  ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ بچوں اور بزرگ افراد کو پانی کی کمی سے متعلق شدید پیچیدگیوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ سالمونیلوسس کے 150 سے زیادہ مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ یہ ایک بیکٹیریل آنتوں کی بیماری ہے۔

اسرائیلی کمپنی نے شمالی اسرائیل میں اپنے پلانٹ میں سالمونیلا کے آثار پائے جانے کے بعد چاکلیٹ کی مصنوعات کی رضاکارانہ واپسی کو بڑھا دیا۔

یہ بھی پڑھیں : یورپ کی 80 فیصد آبادی کورونا وائرس سے متاثر ہوچکی ہے : کمیشن رپورٹ

یہ بیکٹیریا مرغی، جانوروں بشمول بلیوں، کتوں، پرندوں اور رینگنے والے جانوروں سے بڑے پیمانے پر تقسیم ہوتا ہے۔ انسانوں میں سالمونیلوسس عام طور پر جانوروں کی نسل کے آلودہ کھانے (بنیادی طور پر انڈے، گوشت، مرغی اور دودھ) کے استعمال سے لاحق ہوتا ہے۔ یہ بیماری ایک شخص سے دوسرے شخص میں منہ کے ذریعے بھی منتقل ہوسکتی ہے۔

اس بیماری کی علامات آلودہ خوراک یا پانی کھانے کے 72 گھنٹے بعد بخار، پیٹ میں درد، متلی، الٹی اور اسہال کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق یوں تو بیماری اتنی خطرناک نہیں، مگر اس سے بچوں اور بزرگوں کو زیادہ خطرہ ہے، کیونکہ متعلقہ پانی کی کمی جان لیوا بن سکتی ہے۔

اب تک مجموعی طور پر 151 کیسز سامنے آئے ہیں، جن پر شبہ ہے کہ وہ چاکلیٹ کے ذریعے پھیلے ہیں۔ اس کیسز سے برطانیہ 65 انفیکشن کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اس کے بعد بیلجیم 26، فرانس 25، جرمنی 10، آئرلینڈ 15 کیسز رپورٹ ہوئے۔

سالمونیلا سے بچنے کے لیے، ہر کسی کو کھانا پکانے سے پہلے اپنے ہاتھ دھونے چاہئیں، کچے کھانے کو دوسروں سے الگ رکھنا چاہیے، اور باقاعدگی سے ان جگہوں کو صاف کرنا چاہیے، جہاں کھانا تیار کیا جاتا ہے۔ گوشت کو اچھی طرح پکایا جائے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top