جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

شاہد خاقان عباسی کا فیض آباد دھرنے پر سچائی کمیشن بنانے کا مطالبہ

20 اپریل, 2021 11:47

اسلام آباد : شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فیض آباد میں جو ہوا اس کے حقائق بہت تلخ ہیں۔ اس کا واحد حل ایک سچائی کمیشن ہے، جس میں حقائق سامنے آئیں۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کیْ شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزمان نے حاضری لگوائی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نیب گواہ عبدالرشید جوکھیو کیا موجود ہیں؟ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ جی وہ راستے میں ہیں ابھی پہنچ جائیں گے۔

جونیئر وکیل نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ خان کو کورونا ہے۔ آج نئے گواہ کا بیان شروع نہ کیا جائے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ کے 20 فیصد وکلاء کورونا کا شکار ہے۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی۔

حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج پھر احتساب کا یکطرفہ نظام چل رہا ہے۔ ملک کے حقائق تلخ ہیں، انتشار پھیل رہا ہے، ہر شخص پریشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر کی کسی کو سمجھ نہیں آئی۔ ملک کے معاملات خراب سے خراب تر ہوتے جا رہے ہیں، حکمرانوں کو پرواہ نہیں۔ رمضان شریف میں لاہور میں جو ہوا بہت برا ہوا۔ مظاہرین کہہ رہے ہیں سفیر کو نکالنے کا وعدہ کیا گیا تھا، یہ وعدہ کس نے کیا؟ کیا دعوی اور کیا وعدے ہوئے کسی کو نہیں معلوم۔ جو ہوا اس کے حقائق عوام کے سامنے نہیں آسکے۔ ‏حکومت بات چیت کررہی تھی، کیا وعدہ ہوئے سامنے نہیں آئے۔

یہ بھی پڑھیں : اپوزیشن کے آگ پر تیل چھڑکنے کے عزائم بری طرح ناکام رہے : وزیر اعلیٰ پنجاب

ان کا کہنا تھا کہ جس کی ذمے داری ہے وہ قبول کرنے کو تیار نہیں۔ وزیروں مشیروں کا ٹولہ پریس کانفرنس کرتا تھا، وہ سب غائب ہیں۔ جمہوریت کے اس دور میں جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہم مذاکرات بھی کر رہے ہیں۔ اگر کالعدم قرار دینا تھا تو مذاکرات کس بات پر کر رہے ہیں؟ ہم نے اپنے دور میں تحریک لبیک کے احتجاج پر جو کہا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قومی اسمبلی کی بھی دو دن کی چھٹی کر دی گئی۔ اب خبر آئی ہے پارلیمان کا اجلاس پھر طلب کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے جو تقریر کی اس کا سر ہے نہ پیر۔ عمران خان میں ہمت تھی پارلیمنٹ میں خطاب کرتا۔ ہر آدمی پریشان ہے، عمران خان کس قسم کی گفتگو کر رہا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کے دارالحکومت میں ہر سڑک پر کنٹیبر رکھے ہوئے ہیں۔ ناموس رسالتؐ پر کوئی دو رائے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ ایک سچائی کمیشن بنا دیں سب پتہ چل جائے گا۔ خلائی مخلوق اب زمینی مخلوق بن چکی ہے۔ فیض آباد میں جو ہوا اس کے حقائق بہت تلخ ہیں۔ اس کا واحد حل ایک کمیشن ہے، جس میں حقائق سامنے آئیں۔ دار الحکومت میں کنٹینر رکھے ہیں، کس بات پر خوفزدہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیروں کو بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا، یہ پانچواں وزیر خزانہ ہے۔ ہر شخص ہی آج وزیر خزانہ بنا ہوا ہے، یہ سرکس ہے۔ جو وزیر ایک عہدے پر نالائق ہوتا ہے، دوسرے پر ایسا ہی ہوگا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top