مقبول خبریں
روس، اوپیک کے تیل کی پیداوار میں تیزی سے کمی کرنے کے فیصلے پر خوش
ماسکو : روس نے اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں تیزی سے کمی کرنے کے فیصلے کو سرہاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے اپنا حوصلہ کھونا شروع کر دیا ہے۔
13 ملکی اوپیک پلس گروپ نے گرتی قیمت کو روکنے کے لیئے امریکی مخالفت کے باوجود تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے باعث امریکی صدر جو بائیڈن اور سعودی عرب کے شاہی خاندان کے درمیان تعلقات میں مزید دوری پیدا ہوگئی ہے۔
روس نے اوپیک کی تعریف کی ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں تیزی سے کمی کرنے اور عالمی توانائی کی منڈیوں میں امریکہ کی طرف سے بوئی جانے والی تباہ کاریوں کے خلاف لڑنے پر راضی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : روس اور کریمیا کو ملانے والے واحد پل پر دھماکہ، خوفناک آتشزدگی کے باعث بند
ترجمان دمتری پیسکوف کے مطابق یہ اچھی بات ہے کہ اوپیک کے اندر ذمہ دارانہ پوزیشن لینے والے ممالک کا متوازن، سوچا سمجھا اور منصوبہ بند کام امریکہ کے اقدامات کے خلاف ہے۔ یہ کم از کم اس تباہی میں توازن پیدا کرتا ہے، جو امریکی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اوپیک کے فیصلے پر امریکہ نے اپنا حوصلہ کھونا شروع کر دیا ہے اور وہ اپنے تیل کے ذخائر کی اضافی مقدار کو مارکیٹ میں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس طرح کے کھیل سے کچھ اچھا نہیں ہو گا۔
خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس کئی مہینوں سے اپنے مشرق وسطیٰ کے اتحادیوں کو تیل کی پیداوار میں کمی سے باز رکھنے کے لیے سفارتی کوششوں میں مصروف ہے۔