جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

کسی ایک فرد کی چیزوں کو ادارے کا نام نہیں دینا چاہیئے: مریم نواز

06 اکتوبر, 2021 16:18

اسلام آباد : مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسی ایک فرد کی چیزوں کو ادارے کا نام نہیں دینا چاہیئے، ایک فرد واحد خود ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے گھر جاکر کہتا ہے کہ فلاں بینچ بناؤ فلاں نا بناؤ۔

عدالت نے مریم نواز کے اعتراضات ختم کردیے، درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، عدالت نے مریم نواز کی نئی درخواست سے اعتراضات ختم کرتے ہوئے 13 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کردی۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نئی پٹیشن جو عدالت میں جمع کرائی ہے اس کی تفصیلات ہیں، جس کیس میں میں اور میرے والد جیل میں رہے، اس سزا کے بعد کچھ شاکنگ حقائق سامنے آئے، اسی ہائیکورٹ کے جج نے شاکنگ حقائق قوم کے سامنے رکھے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ شوکت عزیز صدیقی نے ایک بیان دیا جس کی ویڈیو موجود ہے،

انہیں کہا گیا کہ آپ نے مریم نواز اور نواز شریف کو الیکشن سے قبل ضمانت نہیں دینی۔ اگر ضمانت دے دی تو میری دو سال کی محنت ختم ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا کیس یہی ہے کہ میرے خلاف انجنئیرڈ کیس بنایا گیا اور پھر جج بشیر کی عدالت میں لگوایا، اور یہ اینشور کروایا کہ کوئی جج الیکشن سے قبل مریم اور نوازشریف کو ضمانت نہ دے، ورنہ ان کی دوسال کی محنت ضائع ہوجائے گی، وہ محنت تھی کہ آپ ان کو پانامہ کی بجائے اقامہ پہ نکالتے ہیں، پھر الیکشن ہرواتے ہیں، اس کے بعد آپ کوشش کرتے ہیں کہ ان کو سزا ملے۔

یہ بھی پڑھیں: تحائف کی تفصیل نہ بتانا دراصل عمران نیازی کا اقرار جرم ہے: احسن اقبال

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے کچھ ججز ہمارے خلاف درخواست گزار بنے، پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا، نیب میں کب کوئی کیس جاتا ہے تو چئیرمین نیب اس کو ایگزامن کرتا ہے،

میرے کیس میں نیب نے ایسا نہیں کیا، کسی ایک فرد کی چیزوں کو ادارے کا نام نہیں دینا چاہیئے، ایک فرد واحد خود ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے گھر جاکر کہتا ہے کہ فلاں بینچ بناؤ فلاں نا بناؤ۔

مریم نواز نے کہا کہ جب وہ منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش کرتا ہے، جب وہ عدالت کو تاثر دیتا ہے کہ وہ پہلے سے فیصلے کو جانتا ہے، جب آپ کو جو اس قوم آئین نے جو عہدہ دیا ہے اور آپ اس عہدے کا غلط استعمال کرتے ہیں اور ذاتی مفاد کیلئے کرتے ہیں۔ جب آپ کی زیادتیوں کی وجہ سے ادارے پر انگلی اٹھتی ہے تو کیا آپ ادارے کے وقار میں اضافہ کرتے ہیں ؟

نائب صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان ملک کی طاقت ہیں، لیکن اس طاقت کو جب کوئی اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرتا ہے تو کیا وہ ادارے کے وقارمیں اضافہ کرتا ہے، یہ صرف میرا نہیں عدلیہ کا بھی مقدمہ ہے، ثاقب نثار صاحب سے جو دباؤ میں فیصلے لئے گئے مجھے نہیں پتہ ان پر کیا دباؤ تھا، یہ میڈیا کی بھی جنگ ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top