جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پنجاب میں تربیت کا آغاز، دس میں سے ایک مریض کیلئے منکی پاکس خطرناک ہوگا : ماہرین

30 مئی, 2022 15:18

لاہور : ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دس میں سے ایک مریض کیلئے منکی پاکس خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے تحت پنجاب بھر کے طبی عملے کی منکی پاکس سے نمٹنے کے لیئے تربیت کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

پنجاب کے مختلف اسپتالوں سے ڈاکٹروں نے اس تربیت سیشن میں شرکت کی۔ صوبے کے ہر اسپتال سے ایک ڈاکٹر، نرس اور پیرامیڈکس کی تربیت کی جائے گی۔ ڈاکٹروں اور طبی عملے کو منکی پاکس کی تشخیص، مینجمنٹ اور علاج کے حوالے سے بتایا جائے گا۔

طبی عملے کا چناؤ ڈی جی ہیلتھ سروسز پنجاب کی جانب سے کیا گیا ہے۔ یو ایچ ایس مائیکرو بیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ پروفیسر سدرہ سلیم نے منکی پاکس کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی : مسافروں میں منکی پاکس کو روکنے کیلئے اسکریننگ کا آغاز

تربیتی سیشن میں کے ای ایم یو شعبہ میڈیسن سے ڈاکٹر صومیہ اقتدار اور شعبہ ڈرماٹالوجی سے ڈاکٹر شہلا نے بھی شرکت کی۔

سیشن سے وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک منکی پاکس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ طبی عملے کو کورونا کی طرح منکی پاکس کے خطرے سے نمنٹنے کیلئے تیار رہنا چاہیئے۔ طبی عملے کو ابتدائی تربیت دے رہے ہیں، ضرورت پڑی تو مزید جدید ٹریننگ بھی کریں گے۔

پروفیسر سدرہ سلیم نے کہا کہ منکی پاکس کسی متاثرہ شخص کے جسمانی سیال، تنفس اور چھونے سے پھیل سکتا ہے۔ علامتوں میں بخار، جسم پر آبلے، سوجن، پٹھوں اور سر میں شدید درد شامل ہیں۔ مریض کو ٹھنڈ، تھکن محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دس میں سے ایک مریض کیلئے منکی پاکس خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ضروری ہے کہ مشتبہ کیسز کو قرنطینہ میں رکھا جائے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top