جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

پاکستان کے نوجوان کچھ کرنا چاہتے ہیں مگر راستہ نہیں ملتا

08 ستمبر, 2021 16:48

ہمارے ملک کی آبادی کا تقریباً ساٹھ فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے نوجوان یعنی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ، نوجوان یعنی جوش و ولولہ ، نوجوان یعنی جذبے سے بھرپور، نوجوان یعنی مضبوط اعصاب کا مالک ۔نوجوان کسی بھی ملک کے لئے خوش قسمتی کا باعث ہوتے ہیں  اسی طرح پاکستان کے نوجوان بھی ملک و ملت کے لئے خوش قسمتی کا سامان ہے۔

 

پاکستانی نوجوان بلا شبہ بہت ہوشیار اور عقلمند ہے اور ان کی قابلیت اکثر اوقات سامنے آتی رہتی ہے۔ نوجوانوں کا کچھ حصہ تو سوشل میڈیا میں لگ کر اپنا وقت برباد کررہا ہے مگر ایک بہت بڑ ا طبقہ ابھی بھی ایسا ہے جو اپنے لئے،اپنے خاندان کے لئے اور اپنی قوم کے لئے کچھ بڑا کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔

اس بارے میں پڑھیں : سوشل میڈیا کا بے قابو جن

 

وہ نوجوان جو اپنے اور اپنے ملک کےلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں ان کے پاس قوت تو ہے مگرمنزل کا تعین نہیں ۔ ان کے پاس ارادے تو ہیں مگر منزل مبہم ہے۔کوئی بتانے والا نہیں ہے کہ کرنا کیا ہے ؟ کوئی سمجھانے والا نہیں ہے کیسے کرنا ہے؟

 

The Building Block of the Nation: Youth, Education and Curriculum | Centre for Strategic and Contemporary Research

 

کچھ خوش قسمت نوجوانوں کے علاوہ اکثریت کو اپنی منزل کے بارے میں پتا ہی نہیں ہوتا۔ اس کی دلچسپی کیا ہےاس کو یہ ہی سمجھ نہیں آتا۔ اس کو اپنی ڈگری سے مطلب ہوتا ہے نہ کہ تعلیم مکمل کرنی ہوتی ہے کیونکہ اس کو ڈگری حاصل کرکے نوکری کرنی ہوتی ہے ۔

 

ایک ناکامی کا خوف ہوتا ہےجو اسے مسلسل خوف میں رکھتا ہے اور جس کی وجہ سے ان نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتیں ختم ہوکر رہ جاتی ہیں اور یہ روبوٹ بن جاتے ہیں۔اسی خوف و ہارنے کے ڈر نے لاکھوں نوجوانوں کی تخلیقی ذہن کو روبوٹک ذہن بنادیا ہے۔

 

ہمارے ملک کے نوجوانوں کی بڑی تعداد آج بھی کنفیوز ہے کہ ان کو کرنا کیا ہے، کیوں کہ کرئیر کونسلنگ کے اداروںکی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور گھر میں بھی ایسا ماحو ل یا شخصیت نہیں ہےجومستقبل کے لئے منزل کا تعین کرانے میں مدد کراسکیں۔

 

Missing generation: Youth, economy and future

 

پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں کی ہے یعنی مستقبل روشن ہے مگر ان روشنیوں کوجگمگانے کا موقع نہیں مل رہا ۔ نوجوان کو یہ نہیںسکھانا کہ اس فیلڈ میں جاؤ بلکہ ان کی دلچسپی کو سمجھا جائے پھر اس کے بعد ان کو گائیڈ کیا جائے کہ یہ پیشہ تمھاری دلچسپی کاہے اوراس کو اس طرح چنا جاسکتا ہے۔

 

یہ پڑھیں: سرکاری نوکری کرنی ہے ، اس میں سکون ہے باس

 

اسی طرح والدین کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ انجئینر،ڈاکٹر ، پائلٹ اور بینکر کے علاوہ بھی بہت سی فیلڈز ہیں جس کو چنا جاسکتا ہے جس میں مستقبل بھی روشن ہے ۔

 

پھر زندگی بھر آپ کے بچے کی اس فیلڈ میں دلچسپی بھی رہے گی ورنہ نوکری یا پیسہ تو کما ہی لے گا مگرمشین بن کر کام کرتے رہنا پڑے گا۔اور شاید اس کے دل میں ایک خلش موجود رہے جو اس کو پوری زندگی بے چین کرتی رہے گی۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top