جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

بھارت نے وادی مقبوضہ کشمیر کو مسلمانوں کا اجتماعی قبرستان بنا دیا

08 مئی, 2023 11:31

اسلام آباد : جی-20 کی آڑ میں مُودی کی خون سے کھیلی ہُولی سب پر آشکار ہوگئی، بھارت اپنی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام اور انہیں اجتماعی قبروں میں دفنانے کو چھپا نہ پایا۔

بھارتی ماہرِ نشریات و تاریخ دان انگانہ چَٹرجی نے 2012 میں بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور ضلع کوٹورا میں 2 ہزار 700 اجتماعی قبروں کی نشاندہی کی۔ کشمیر کے 55 گاؤں میں اجتماعی قبروں سے  2 ہزار 943 لاشیں برآمد ہوئی، جن میں سے 80 فیصد کی شناخت نہیں ہوسکی۔

ایسوسی ایشن آف پیرینٹس آف ڈِس اپییرڈ پرسن کے مطابق 800 کشمیری اب بھی لا پتہ ہیں۔ 2011 میں ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی سرکار کو اجتماعی قبروں اور ناقابل شناخت لاشوں کی انکوائری کے لئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : بلاول بھٹو کے کامیاب دورہ بھارت پر عمران خان مکمل پاگل ہوگیا ہے: مریم اورنگزیب

کشمیر ہیومن رائٹس واچ نے چار اضلاع میں 2 ہزار 730 لاشوں کا اجتماعی قبروں میں سے سراغ لگایا۔ ستمبر 2006 کی ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت ان الزامات کی تحقیقات سے مسلسل فرار ہے۔

جولائی 2008 پورپی پارلیمنٹ نے بھی کشمیر میں اجتماعی قبروں سے متعلق قراردار پاس کی، جس میں بھارتی حکومت سے اجتماعی قبروں کی تحقیقات اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔

بھارت نے اپنی پُر تشدد کاروائیوں کی تحقیقات سے بچنے کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے پر 1993 سے پابندی لگائی ہوئی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top