جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

دل دہلا دینے والی خبروں کی تکرار ، نہ آسمان گرتا ہے اور نہ زمین پھٹتی ہے !!

01 ستمبر, 2021 13:58

 گزشتہ دنوں کی خبریں بہت عجیب اور خوفناک تھی جو تکرار کے ساتھ پڑھنے اور سننے میں آئی، دل دہلا دینے والی خبروں کی تکرار  کچھ اس طرح کی تھی :

 

لاہور میں غالب مارکیٹ میں نوکری کا جھانسہ دیکر ملزم نے خاتون کو اسلحہ کے زور پر زیادتی کانشانہ بنا ڈالا ۔

حجرہ شاہ مقیم میں اوباش نوجوانوں نے اسلحے کے زور پر 15 سالہ لڑکی کو اغوا کیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔

میاں چنوں میں سسر کی اپنی بہو سے زیادتی کی کوشش، سسر گرفتار۔

راولپنڈی میں 16سالہ لڑکی کا ریپ، ملزم مفتی شاہنواز گرفتار۔

بہن کو چھیڑنے سے منع کرنے پر بااثر افراد کا تین بھائیوں پر تشدد، بھائیوں کو لہو لہان کر ڈالا۔

قصور میں طالبعلم سے زیادتی کی ویڈیو وائرل، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

منڈی بہاؤ الدین میں 8 ویں کلاس کے طالبعلم سے مبینہ زیادتی کے 2 ملزم گرفتار۔

سانگلہ ہل میں 2 بچوں کی ماں سے 14 دن تک اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

فیصل آباد میں 15 سالہ لڑکی سے منگتیر اور اس کے دوستوں کی اجتماعی زیادتی۔

راولپنڈی میں مالک مکان نے 15 سالہ لڑکی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔

پتوکی میں  13 سالہ بچےسے بد فعلی ، ملزم فرار۔

دادو میں ذہنی معذور بچی سے مولوی کی زیادتی۔

 

یہ سالوں کی یا ہفتوں کی خبریں نہیں ہے یہ گزشتہ ہفتے کے دو دنوں کی خبریں ہیں یہ تو وہ خبریں ہیں جو سامنے آگئی ورنہ نہ جانے کتنی خبریں ہیں جو لٹی ہوئی عزت کو مزید لٹنے سے بچانے کے لئے چھپا لی جاتی ہے یا پھر دبا دی جاتی ہے اور تو اور اگر کوئی لٹی ہوئی عزت پر آواز اٹھانے کی ہمت کرتا ہوگا اسے باعزت طریقے سے دھمکا کر ،خوف دلا کر خاموش کرادیا جاتا ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : پاکستان کے روبوٹک مرد اور لولی پاپ لڑکیاں 

 

خبروں کی تکرار ہے جو ایک جیسی ہیں مگرکردار بدل گئے ہیں، علاقے بدل گئے ہیں ، ظالم بدل گئے ہیں ۔ اب میں تاویل پرستوں کے قبیلوں سے سوال پوچھنے کی جسارت کرتا ہوں ؟ مینار پاکستان میں جو واقعہ پیش آیا تھا؟ اس میں تو آپ کے نزدیک ٹک ٹاکر لڑکی کا ہی قصور تھا، مگر ان تمام واقعات میں کس طرح لڑکیوں کا قصور گنوائیں گے؟

 

خبروں کی تکرار

 

یہ خبر پڑھیں : دادو میں ذہنی معذور بچی سے مولوی کی زیادتی؛ سمجھ آیا کچھ، اس کے ساتھ زیادتی کی گئ جو غلط اور صحیح میں فرق بھی نہیں کرسکتی تھی اور زیادتی اس نے کی جو گلے پھاڑ پھاڑ کر غلط اور صحیح بتاتا ہے۔اب دو تاویل کہ ” لڑکی کے ماں باپ نے کوئی گناہ کیا ہوگا جس کی وجہ سے وہ ذہنی معذور ہوئی اور پھر اس بچی نے کچھ ایسی حرکت کی ہوگی کے مولوی بے قابو ہوگیا،اس میں مولوی کا کیا قصور بھلا ۔” مجھے معلوم ہے یہ بھی تاویل دی جاسکتی ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں : قائد کی تصویر کے سامنے کرپشن جائز ہے ؟

 

یہ بھی خبر پڑھیں :پتوکی میں 13 سالہ بچےسے بد فعلی ، ملزم فرار؛ اچھا اب توعورت بھی نہیں، ٹک ٹاکر بھی نہیں، ٹائٹ شرٹ پہنی لڑکی بھی نہیں ۔ریپ کرنے والا بھی مرد اور ریپ ہونے والا بھی لڑکا۔ بد فعلی کیا ؟ زیادتی بھی بد فعلی ہے اور بد فعلی بھی زیادتی ہے۔

 

اب یہ جو نفسیات ہے نہ؛ جنس کی بھوکی ہوتی ہے ،نہ کہ صنف کی۔ یہ اتنے بھوکے ہوتے ہیں کہ ڈولفن کو نشانہ بنادیتے ہیں ، یہ اتنے بھوکے ہوتے ہیںکہ بکری کو نشانہ بنا دیتے ہیں۔ان بھوکوں کو تاویل کی چادر اُڑھا کر چھپانے والوں کے اند ربھی اس قسم کی بھوک پروان چڑھتی ہے۔

 

خبروں کی تکرار

 

ڈرو اس قسم کی تاویلات سے اور بولو کے ظلم ہوا ہے ۔ یہ تاویلات دراصل مجرم کو بے نقاب ہونے سے بچانے کے لیے ہوتی ہیں۔ کیونکہ مجرمانہ کیفیت کا شکار ہر تاویل دینے والا شخص ہوتا ہے ، البتہ اس کو موقع نہیں ملتا۔

 

ویسے بھی تاویلات سے اس لئے بھی ڈر و کے یہ پلٹ کر واپس آتی ہیں اور پھر تم یہ صفائیاں دیتے رہنا کہ میری بہن تو صرف سبزی لینے گئی تھی، میری بیوی تو بچوں کے ساتھ تھی، میری بیٹی تو کالج گئی تھی آخر اس کے ساتھ ایسا کیوں ہوگیا؟ تاویل کا جلا ہوا دامن چھوڑ کر سچ کا صاف دامن تھام لیں ،تاکہ مستقبل میں پلٹ کر نہ آئے کچھ۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top