جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ٹیکنالوجی سے انسان دماغی الجھن کا شکار

03 جولائی, 2019 13:17

کراچی(ویب ڈیسک): جہاں بڑھتی ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی میں کئی آسانیاں پیدا کی ہیں وہیں اس ٹیکنالوجی کے بہت سے نقصانات بھی ہیں۔ موجد نے نئی ٹیکنالوجیز ایجاد تو کی ہی لیکن انہوں نے اس کے کم استعمال کا بھی کہا ہے۔ فونز، ٹیبلیٹ اور لیپ ٹاپ سے نکلنے والی نیلی روشنی بھی ہے جو سب سے زیادہ اندھیرے میں آنکھوں پر اثر کرتی ہے۔

اسی لئے لوگ سونے سے قبل ان اسکرینز کو دیکھتے ہیں تو دماغ الجھن کا شکار ہوجاتا ہے کیونکہ ان کے اثرات صبح کے سورج جیسے ہوتے ہیں جس سے دماغ جسم کو سونے کا وقت بتانے والے ہارمون میلاٹونین بنانا روک دیتا ہے۔ اس ہارمون کے بننے میں رکاوٹ کے نتیجے میں یہ روشنی آپ کی نیند کے چکر کو متاثر کرتی ہے جس کے باعث رات کو سونا جبکہ دن میں جاگنا مشکل ہوجاتا ہے جس سے متعدد طبی مسائل کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

یادداشت متاثر ہونا

نیند کے اوقات میں رکاوٹ کے نتیجے میں انسان کی توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے جبکہ یادداشت بھی کمزور ہونے لگتی ہے۔

موٹاپے کا خطرہ

میلاٹونین کی مقدار متاثر ہونے سے دیگر ایسے ہارمونز پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں جو بھوک کو کنٹرول کرتے ہیں جس کے نتیجے میں موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ڈپریشن کا مسئلہ

جن لوگوں کے جسم کے اندر میلاٹونین کی سطح کم ہوتی ہے اور جسمانی گھڑی متاثر ہو تو ان میں ڈپریشن کا خطرہ بھی دیگر کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔

اچھی نیند سے محرومی

رات کو سونے سے قبل اسمارٹ فونز کی روشنی کا استعمال عادت بنالینا طویل المعیاد بنیادوں پر ایسے دماغی زہریلے اجزاء اکھٹا کرنے کا باعث بنتا ہے جو اچھی اور معیاری نیند کا حصول لگ بھگ ناممکن بنادیتا ہے۔

سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں کمی

ایک رات کی خراب نیند بھی کسی چیز کو سمجھنا مشکل بنا دیتی ہے، لہذا آپ خود اندازہ لگاسکتے ہیں کہ کچھ عرصے، مہینے یا سال تک ایسا ہونے سے دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

کینسر کا خطرہ

رات کو نیلی روشنی کا سامنا کرنے اور نیند متاثر ہونے کے درمیان جو تعلق موجود ہے وہ کینسر کا خطرہ بڑھانے کا باعث بھی بنتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top