جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

وہ حیرت انگیز وجوہات جس کی وجہ سے امراض قلب کا امکان بڑھ جاتا ہے

05 مارچ, 2022 15:12

امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں جس کے دوران دل کے پٹھوں، والو یا دھڑکن میں مسائل جنم لیتے ہیں۔6خون کی شریانوں میں مسائل جیسے ان کا اکڑنا، ناقص غذا، جسمانی سرگرمیوں سے دوری اور تمباکو نوشی کو امراض قلب کی عام وجوہات سمجھا جاتا ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر، انفیکشن وغیرہ بھی یہ خطرہ بڑھاتے ہیں۔تاہم کچھ چیزیں ایسی ہیں جو بظاہر سادہ اور بے ضرر لگتی ہیں، مگر وہ دل کو بیمار کردیتی ہیں۔

 

آدھے سر کا درد :

اس کی وجہ تو واضح نہیں مگر آدھے سر کا درد ہونے پر فالج، سینے میں درد اور ہارٹ اٹیک کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے خصوصاً سر کے اس درد کے ساتھ جسم پر کپکپی طاری ہونے پر۔ اگر خاندان میں امراض قلب کی تاریخ موجود ہے، دل کے مسئلے کا پہلے سے شکار ہیں تو یہ امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرکے اس کے علاج کے لیے مدد طلب کرنی چاہیے۔

 

مسوڑوں کے امراض :

منہ میں موجود بیکٹریا وہاں سے خون میں پہنچ جاتا ہے اور شریانوں میں ورم کا باعث بن سکتا ہے، جس کے نتیجے میں چربی وہاں جمع ہونے لگتی ہے۔ مختلف طبی رپورٹس کے مطابق مسوڑوں کے امراض پر قابو پاکر دل کے امراض کا خطرہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

 

ٹرینیں، طیارے اورگاڑیوں کا شور :

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ٹریفک کی آواز فشار خون یا بلڈ پریشر بڑھانے کا باعث بنتی ہیں اور آواز کی سطح میں ہر 10 ڈیسی بل کا اضافہ امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ سائنسدانوں کے خیال میں اس کی وجہ یہ ہے کہ آواز کی فریکوئنسی میں اضافہ جسم پر دباؤ کا باعث بنتا ہے جس کا اثر دل پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : کھجور کے حیرت انگیز فائدے جانئے 

 

 

دفتر میں لمبی شفٹیں :

ایک تحقیق کے مطابق جو افراد فی ہفتہ کم از کم 55 گھنٹے کام کرتے ہیں، ان میں امراض قلب کا امکان 35 سے 40 گھنٹے کام کرنے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جیسے دفتری تناؤ، زیادہ وقت بیٹھنا اور ناقص غذائی انتخاب وغیرہ۔

 

بہت زیادہ غصہ کرنا :

غصہ آنے پر ہارٹ اٹیک کا خطرہ لگ بھگ 5 گنا بڑھ جاتا ہے خصوصاً غصے کے اظہار کے 2 گھنٹے بعد فالج یا دل کی دھڑکن تیز ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ اگر تو آپ کو غصہ زیادہ آتا ہے تو اسے قابو میں رکھنے کے لیے کسی ماہر سے مدد لیں تاکہ طویل المعیاد بنیادوں پر دل کے امراض کا خطرہ ٹال سکیں۔

 

تنہائی کا شکار :

بہت کم دوست ہونا، اپنے پیاروں سے ناخوش ہونا بھی امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ تنہا ہونے کا احساس ہائی بلڈ پریشر اور ذہنی تناؤ کا باعث بن سکتا ہے۔

نوٹ: اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی مشورہ لیں۔

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top