جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

انتخابی اصلاحات کی بات صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے کی جارہی ہے : شاہد خاقان عباسی

22 جون, 2021 13:33

اسلام آباد : شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات کی بات پارلیمانی نظام کے بجائے صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے کی جارہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب لاء نام نہاد عمل جاری ہے، ہم بھی ہر بار پیش ہوجاتے ہیں۔ کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ عوامی نمائندے، جن پر کیسز ہیں، ان کے خلاف الزامات کیا ہیں۔ نیب کے تمام کیسز جھوٹے ہیں جن کیسز میں ہے کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کہ بات ہوتی تو اسمبلی میں دنگل ہوتا اور اسپیکر خاموش رہتا ہے۔ اسمبلی میں بجٹ کے دوران کتابیں ماری جاتی ہیں اور اسپیکر خاموش رہتا ہے۔ میر بجٹ کو جھوٹا کہنے پر وزیر خزانہ ناراض ہوئے، میں اپنا بیان واپس لیتا ہوں، جھوٹ کے بجائے غلط بیانی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : الیکٹرانک ووٹنگ شفافیت کی جانب ایک قدم ہے، انتخابی اصلاحات ناگزیر ہے : فیصل جاوید

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر میں عوام کے لیے ریلیف اور افراط زر میں کمی کی کوئی بات نہیں۔ حکومت نے افراط زر کم کرنے کی کوشش بھی چھوڑ دی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کی بات پارلیمانی نظام کے بجائے صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے کی جارہی ہے۔ پاکستان صرف پارلیمانی نظام پر چل سکتا ہے، صدارتی نظام کے حامی ملک کے خیرخواہ نہیں۔ آئین پر چلنے سے ملک کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات الیکشن چوری کے لیے کی جارہی ہیں۔ جس ملک میں الیکشن چوری ہوتا کہ اس ملک میں الیکٹرانک نظام نہیں چل سکتا۔ شہباز شریف صدر، میں سینئر نائب صدر اور مریم نواز نائب صدر ہیں۔ جب بھی پارٹی کو ضروت ہو شہباز شریف بولتے ہیں۔ اصل چیز ہمارا بیانیہ ہے، بیانیہ ووٹ کو عزت دو کا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top