جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہمیں مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا اور کوئی چارہ نہیں تھا: شوکت ترین

21 جون, 2021 18:20

اسلاما آباد: شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈالر چھاپنے والی مشین نہیں ہے، ہمیں مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پہلی بار کسی حکومت نے بجٹ میں غریب آدمی کا سوچا ہے۔ سابق حکومتوں نے جو کچھ کیا سب جانتے ہیں، 2018 میں 20 ارب کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، اگر ان کا دور اچھا تھا تو 20 ارب ڈالر خسارہ کیوں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے پاس جانا سب کی مجبوری ہوتی ہے: شیخ رشید

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈالر چھاپنے والی مشین نہیں ہے، ہمیں مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، کورونا کے باوجود انڈسٹری اور کنسٹرکشن سیکٹر پر خصوصی توجہ دی گئی، مہنگائی اس وقت ساڑھے 11فیصد پر ہے، گندم اور چینی پوری نہیں ہے، دالیں بھی باہر سے منگواتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں میں زرعی شعبے پرتوجہ نہیں دی گئی، عمران خان نے ایسے اقدامات اٹھائے جس سے معیشت کو فائدہ ہوا، اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے، ورلڈ بینک سروے کے مطابق احساس پروگرام چوتھے نمبر پر آیا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top