جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے، ہاتھ پھیلانے والا کبھی فیصلہ نہیں کرسکتا : شہباز شریف

17 جون, 2021 16:26

اسلام آباد : شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 3 سال کے دوران پاکستان میں مفلسی اورغربت نے جگہ لی، لوگوں کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے، ہاتھ پھیلانے والا کبھی فیصلہ نہیں کرسکتا۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں ہمیں پاکستان کے 22 کروڑ عوام نے بھیجا ہے۔ ایوان کے دونوں طرف کے ارکان کو عوام نے یہاں بھیجا ہے۔ ایوان میں جو ہوا وہ انتہائی افسوسناک تھا۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس کا روزانہ کا خرچ کروڑوں روپے ہے۔ ہاؤس کا ایک ایک منٹ عوام کی امانت ہے۔ حالیہ دنوں میں جو قانون سازی ہوئی وہ آئین و قانون کے مطابق نہیں۔ جو قانون سازی کی گئی اس میں کئی خامیاں ہیں۔ ایوان میں ہماری آواز بلڈوز کرکے قانون سازی کی گئی۔ سینیٹ میں قانون سازی کو بلاک کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے۔ غریب عوام کے لیے ایک روٹی آدھی ہوچکی ہے۔ لوگ بچوں کی فیس ادا نہیں کرسکتے،

کئی اسکول چھوڑ گئے۔ 3 سال کے دوران پاکستان میں مفلسی اورغربت نے جگہ لی۔

لیگی صدر نے کہا کہ ہم نے حکومت حوالے کی تو جی ڈی پی کیا تھی اور آج کیا ہے۔ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر میں ہر صفحے پر مہنگائی، بدحالی اور غربت لکھا تھا۔ بجٹ عوام دوست نہیں، عوام دشمن ہے۔ جب حکومت چھوڑی تو جی ڈی پی 5.8 فیصد پر تھی۔ پی ٹی آئی حکومت آتے ہی جی ڈی پی ایک سے بھی کم سطح پر آگئی۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ مزدور کی تنخواہ 3 سال میں 18 فیصد کم ہوچکی ہے۔ کہاں ہیں ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر؟ 3 سال میں 2 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے دھکیلے گئے۔ آج ماڈرن ہاؤسنگ اسکیموں کو 50 لاکھ گھروں میں شامل کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ عمران خان نے کیا تھا، بجٹ میں نوکریاں کہاں ہیں: شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی شرح بلند ترین سطح پر ہے۔ نئے پاکستان سے تو پرانا پاکستان بہتر تھا۔ روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے 35 فیصد گرچکی ہے۔ روپے کی قدر 35 فیصد گرانے کے باوجود برآمدات نہیں بڑھ سکیں۔ حکومت نے 3 سال کے دوران پاکستان کیلئے کیا کیا؟ سوائے تختیاں لگائیں اور فیتے کاٹے۔ ان منصوبوں پر فیتے کاٹے جو نواز شریف کے دور میں مکمل ہوچکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مہنگائی میں غریب کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کرے گا۔ حکومت نے مہنگائی کی طوفان میں ملک کو برباد کردیا۔

حکومت نے لنگر خانے بنائے مگر اصل کام پالیسی بنانا ہے۔ حکومت لنگر خانوں میں جانیوالوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرے۔

شہباز شریف نے کہا کہ رمضان میں روزے کی حالت میں شہری ایک کلو چینی کیلئے لائنوں میں لگے۔ کبھی ایسا دل ہلادینے والا منظر نہیں دیکھا۔ ہاتھ پھیلانے والا کبھی فیصلہ نہیں کرسکتا۔ اگر اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے تو کشکول توڑنا ہوگا۔ قوم کو سچ بتائیں، غلطیاں سب سے ہوتی ہیں۔ ہم غلطیاں کرتے ہیں لیکن اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔

لیگی صدر کا کہنا تھا کہ ضد اور انا چھوڑ کر قوم کے مستقبل کو سامنے رکھ کر پاکستان کو عظیم بنائیں۔ ٹیکسز کا بوجھ ڈالنے کے باوجود اہداف پورے نہیں ہوسکے۔ حکومت نے وزیراعظم کی منظوری سے 11 لاکھ ٹن چینی برآمد کی۔ چینی برآمد کرنے پر اربوں روپے سبسڈی دی گئی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے کہا کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا۔ 383 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے جارہے ہیں۔ کنٹینر پر کھڑے ہو کر دعوے کیے گئے 3 ماہ میں کرپشن ختم کردی جائے گی۔ کنٹینر پر کھڑے ہو کر کہا گیا تھا، ملک کا لوٹا ہوا 300 ارب ڈالر واپس لائیں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top