جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

شرم کا مقام ہے کہ پاکستان آج گندم بیرون ملک سے درآمد کررہا ہے : بلاول بھٹو

28 اپریل, 2021 13:18

کراچی : بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار گندم کی امدادی قیمت صوبوں میں یکساں نہیں، شرم کا مقام ہے کہ پاکستان آج گندم بیرون ملک سے درآمد کررہا ہے۔

پی ٹی آئی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی ہے کہ آج ملک میں صرف دو سے ڈھائی ہفتوں کی گندم کا ذخیرہ رہ گیا، ایک بار پھر آٹے کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بیرون ملک سے 2750 روپے میں گندم خرید کر ملکی کسانوں کو 1800 روپے کی امدادی قیمت دینا کھلا مذاق ہے۔ وفاق گندم کے 1800 روپے کی امدادی قیمت رکھتا رہے، سندھ میں کسانوں پر ظلم نہیں ہونے دوں گا اور امدادی قیمت دو ہزار روپے من رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گندم کی 1400 روپے کی پرانی قیمت سے 1800 روپے یعنی 28 فیصد زیادہ امدادی قیمت کو 400 فیصد کا اضافہ قرار دینے کا جھوٹ بولنا بند کرے۔

وفاقی حکومت کے 28 فیصد اضافے کے مقابلے میں سندھ نے 42 فیصد اضافہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ملکی تاریخ میں پہلی بار گندم کی امدادی قیمت صوبوں میں یکساں نہیں، پنجاب، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے کسانوں پر اس ظلم کے ذمہ دار عمران خان ہیں۔ کھاد، بیج اور ادویات سے لے کر زرعی مشینری، بجلی اور فیول کی قیمتوں میں 150 فیصد اضافے کے بعد گندم کی امدادی 1800 روپے دینا کسانوں پر ظلم ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ حکومت نے گندم کی قیمت 1800 مقرر کرنے کا وفاقی فیصلہ مسترد کردیا

پی پی چیئرمین نے کہا کہ وفاقی حکومت کی سوئی تو گندم کی 1600 روپے امدادی قیمت پر اٹکی ہوئی تھی، پی پی پی نے کسانوں کا مقدمہ لڑا تو وفاق نے قیمت میں کچھ اضافہ کیا۔ وفاقی حکومت نے تین سالوں میں گندم کے دو بحران پیدا کئے، سندھ میں نہ گذشتہ برس گندم کی ذخیرہ اندوزی ہوئی اور نہ اس بار ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی ہے کہ آج ملک میں صرف دو سے ڈھائی ہفتوں کی گندم کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔

اگر گندم کے ختم ہوتے ذخیروں کے بحران سے نہیں نمٹا گیا تو ملک میں ایک بار پھر آٹے کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال مئی میں پنجاب میں گندم کی فصل اتری اور جولائی میں ایک کروڑ ٹن سے زائد گندم غائب تھی۔ عمران خان اپنے سرمایہ دار دوستوں سے پوچھیں کہ گندم افغانستان اسمگل کرکے مصنوعی بحران کیسے پیدا ہوا، انہیں سارے سوالات کے جواب مل جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ شرم کا مقام ہے کہ گندم پیدا کرنے والا ملک پاکستان آج گندم بیرون ملک سے درآمد کررہا ہے۔

معیشت کی تباہی کی ایک وجہ یہ ہے کہ زرعی ملک پاکستان کے حکمران کو بدقسمتی سے زراعت کی الف بے سے بھی واقفیت نہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے گندم درآمد کرنے والے ملک کو صرف ایک سال میں گندم برآمد کرنے والا ملک بنادیا تھا اور ملک کو گندم کے معاملے میں خود کفیل بنانے کیلئے پہلے سال امدادی قیمت میں 47 فیصد اور دوسرے سال 52 فیصد اضافہ کیا تھا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top