جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ایسا تاثر کیوں ہے کہ ایف آئی اے کی کارروائی سیلیکٹیو ہے؟ اسلام آباد ہائی کورٹ

30 جولائی, 2021 12:52

اسلام آباد : عدالت نے ایف آئی اے سے کارروائی کی ایس او پیز طلب کرلیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسا تاثر کیوں ہے کہ ایف آئی اے کی کارروائی سیلیکٹیو ہے؟

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایف آئی اے کے اختیارات کے غلط استعمال کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایسا تاثر کیوں ہے کہ ایف آئی اے کی کارروائی سیلیکٹیو ہے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سیکشن 20 کے تحت 22 ہزار نو سو ستر شکایات موصول ہوئیں، پیکا کی سیکشن 20 کے تحت 30 صحافیوں کے خلاف بھی شکایات موصول ہوئیں۔

عدالت نے کہا کہ عدالت کو ایسا تاثر مل رہا ایف آئی اے سلیکٹیو کارروائی کررہی ہے۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا حکومتی اراکین کی شکایت پر ایف آئی اے فوری کارروائی کرتا ہے۔ عام آدمی کی شکایت پر کارروائی نہیں ہوتی۔ ایف آئی اے خاص خیالات رکھنے والوں کے خلاف کرنا عجیب سی بات ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی اے نے نوٹس کرنے کے لیے ایس او پی بنائے ہیں۔ ہم بھی چاہتے ہیں یہ تاثر ختم ہو کہ صرف صحافیوں کے خلاف کارروائی ہوتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایک صحافی کو نوٹس کرتے ہیں اس کا دوسروں پر اثر پڑتا ہے۔ ایف آئی اے نے ایک صحافی کو بلایا اور کہا اپنا سورس بتاؤ۔ مہذب معاشروں میں ایسے نہیں ہوتا۔ آپ ان معاشروں کی مثال دیں جہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ آپ ان معاشروں کی مثالیں دیں جہاں آزادی اظہار رائے کی حفاظت کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف مقامات پر تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا کہ کنول شوزب کی شکایت پر کارروائی ہونی ہی نہیں چاہیے تھی۔ ایف آئی اے کنول شوزب کی درخواست پر ایک شہری پر چڑھ دوڑی۔ تنقید سے نہیں گھبرانا چاہیے۔ تنقید نہیں ہوگی تو احتساب نہیں ہوگا۔ ای الیون میں کیا ہوا ہے؟ جب آپ ماحول تباہ کریں گے تو یہی ہوگا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایک شہری نے انوائرمنٹ کا ایشو اجاگر کیا اس کو ایف آئی اے نے حراساں کیا۔ کیوں نہ جرمانہ عائد کرکے درخواست منظور کریں۔ پبلک آفس ہولڈر کو تنقید کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ایف آئی اے کا ایس ایس او پی بنانا قابل ستائش ہے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نفرت انگیز تقریر وہ ہے، جس سے سوسائٹی میں بیگاڑ پیدا ہوگا۔ یہاں تو انوائرمنٹ پر بات کرنے پر ایف آئی اے نے کارروائی کردی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے کیا ایس او پی بنا رہی ہے رپورٹ پیش کرے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top