جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ہم بھارت کی ٹیرر فنانسنگ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے : وزیر خارجہ

05 جولائی, 2021 15:23

اسلام آباد : شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان یہ توقع کر رہا ہے کہ دنیا، ہم بھارت کی اس ٹیرر فنانسنگ کا نوٹس لے گی، معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ہم بھارت کی ٹیرر فنانسنگ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔ بھارت کی مقبوضہ کشمیر پالیسی بری طرح ناکام ہوئی۔ کشمیری قیادت، بھارت سرکار سے نالاں دکھائی دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنماؤں نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونیوالی حالیہ ملاقات میں 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر آئینی اقدامات پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی سرکار نے کورونا وباء کو جس طرح مس ہنڈل کیا اس کے باعث ہزاروں لوگ موت کے منہ میں چلے گئے۔ بھارت اپنے اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے اس قسم کے ناٹک رچاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم سامنے آنیوالے حقائق سے پاکستانی قوم اور عالمی برادری کو آگاہ کریں۔ قبل ازیں بھی بھارت کی دہشتگردی کے واضح ثبوت ڈوزیر کی صورت میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سامنے پیش کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا آج دہشت گردی کے خلاف صف آراء ہے۔ دنیا دہشتگردی کی مالی معاونت کی بیخ کنی چاہتی ہے۔ یہ فیٹف کے مقاصد میں بھی شامل ہے اور دنیا کا مسمم ارادہ بھی یہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایئربیس پارلیامنٹ کی مرضی کے بغیر نہیں دیئے جاسکتے : شازیہ مری

لاہور بم دھماکے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جوہر ٹاؤن لاہور میں ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ کی تحقیقات میں ، سامنے آنے والے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر اب پاکستان یہ توقع کر رہا ہے کہ دنیا، بھارت کی اس ٹیرر فنانسنگ کا نوٹس لے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کی روک تھام اور اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ہم نے بارڈر فنسنگ کی ہے، ہم نے اپنے قبائلی علاقوں کو دہشت گردوں سے صاف کیا ہے، ترقیاتی کاموں کا آغاز کیاْ

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام کیلئے قانون سازی کی ہے، ہم نے اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات اٹھائے ہیں۔

افغانستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک عرصہ سے افغان مہاجرین کی میزبانی کرتے آرہے ہیں۔ مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کے خواہشمند ہیں، اس مقصد کیلئے ہمیں عالمی برادری کی مدد درکار ہو گی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے، ایک مقررہ مدت اور جامعیت کا حامل منصوبہ تشکیل دیا جانا چاہیئے اور اسے افغان امن عمل کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔ اگر ہم اپنے شہروں اور شہریوں کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اس حوالے سے سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی روابط کا فروغ چاہتا ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری آئے اور خطے میں تعمیر و ترقی کا دور دورہ ہو۔ اگر افغانستان میں اس منفی سوچ کے ساتھ بدامنی پھیلائی جاتی رہی کہ پاکستان ٹو فرنٹ صورت حال میں الجھا رہا تو یہ عالمی مقاصد کے منافی ہو گا۔ دنیا کو اس صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top