جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعرات 1446/03/16هـ (19-09-2024م)

ویاگرا ٹیبلٹ نے کووِڈ 19 سے متاثرہ خاتون کی جان بچا لی

06 جنوری, 2022 15:58

برطانوی ڈاکٹروں نے ویاگرا ٹیبلٹ استعمال کرتے ہوئے کووِڈ 19 سے شدید متاثرہ نرس کی جان بچانے میں کامیابی حاصل کرلی ۔

ویاگرا ٹیبلٹ استعمال کرنے کا یہ پہلا اور کامیاب تجربہ تھا جو خاتون نرس کی اجازت سے کیا گیا تھا۔

خبروں کے مطابق، لنکن شائر کاؤنٹی اسپتال میں کام کرنے والی 37 سالہ نرس مونیکا المیڈا نے پچھلے سال کورونا ویکسی نیشن مکمل کروا لی تھی لیکن اکتوبر 2021 کو وہ کورونا وائرس کا شکار ہو کر شدید بیمار ہوگئی۔

بیماری شدید ہونے پر انہیں 9 نومبر کے روز اسی اسپتال میں داخل کروا دیا گیا جہاں وہ ملازمت کر تی تھی۔

وہ پہلے ہی ایک قانونی دستاویز پر دستخط کرکے اس بات پر رضامندی ظاہر کرچکی تھیں کہ کسی نئے طریقہ علاج کو ان پر آزمایا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اومی کرون کی شدت کم ہے، لیکن نظام صحت کو متاثر کرسکتا ہے : عالمی ادارہ صحت

 

اسپتال میں داخل ہوجانے کے بعد ان کی طبعیت مزید بگڑ گئی اور 16 دسمبر کے روز وہ کوما میں چلی گئیں۔

ڈاکٹروں نے آخری حربے کے طور پر ’ویاگرا‘ ٹیبلٹ آزمانے کا فیصلہ کیا کیونکہ سابقہ طبی تحقیقات میں یہ مفروضہ سامنے آیا تھا کہ کووِڈ 19 کی شدید کیفیات کو کم کرنے میں یہ دوا مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بات واضح رہے کہ ’ویاگرا‘ کا اصل مقصد پھیپھڑوں کی رگوں کی سختی کم کرتے ہوئے انہیں کشادہ کرنا اور خون کے بہاؤ میں سہولت پیدا کرنا ہوتاہے۔

ویاگرا کو اپنی اسی خاصیت کی بناء پر کووِڈ 19 کی شدت کم کرنے میں امید افزا ءسمجھا جا رہا تھا، لیکن اب تک کسی بھی مریض پر اس دوا کی آزمائش نہیں کی گئی تھی۔

اس طرح مونیکا المیڈا وہ پہلی مریضہ بن گئی ہیں جن پر کووِڈ 19 کے علاج کےلیے ویاگرا آزمائی گئی ہے۔

کوما میں ہونے کی وجہ سے ویاگرا انہیں براہِ راست غذائی نالی کے راستے دی گئی جس نے پیٹ میں پہنچ کر ان کے خون میں شامل ہونا شروع کیا۔

جلد ہی ان کی طبیعت بہتر ہونے لگی، ان کی سانسیں بحال ہونے لگیں اور خون میں آکسیجن کی مقدار بھی بڑھنے لگی۔

آخر کار چند دنوں بعد انہیں ہوش آگیا لیکن شدید کمزوری کی بناء پر مزید دو ہفتے اسپتال ہی میں گزارنے پڑے، البتہ اس وقت وہ کورونا کو مکمل شکست دے کر صحت یاب ہوچکی ہیں۔

مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے مونیکا المیڈا نے اپنے اسپتال کے علاوہ ’ویاگرا‘ کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا ہے جس کی وجہ سے ان کی جان بچ گئی ۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top