جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے، پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے: وزیر خارجہ

29 جون, 2021 12:22

لاہور: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے اس لیے ہم افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے،یا جو اس کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے لاہور دھماکے میں ہونے والی پیش رفت پر اہم بیان دیتے ہوئے کہا تحقیقاتی اداروں نے اس دھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیرر فنانسنگ کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو اس کی جامع تحقیقات کرنی چاہئیں اور ان عوامل کو بے نقاب کرنا چاہیے جو اس طرح کی کارروائیوں کیلئے مالی وسائل مہیا کر رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا میں ہمارے انٹیلی جنس اداروں اور پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے سائنٹفک انداز میں تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے، نہ صرف معاملے کی تہہ تک پہنچے بلکہ ان عناصر کو پوری طرح بے نقاب کیا اور ذمہ داروں کی گرفتاریاں عمل میں لائے۔

وزیر خارجہ نے کہا ہمیں اپنے دائیں، بائیں کڑی نظر رکھنا ہوگی۔ افغانستان میں بھی کچھ عناصر اسپائیلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ ملکی مفاد میں کیا: وزیر خارجہ کا اہم بیان

ان کا مزید کہنا تھا کہ الحمد للہ آج پاکستان پہلے سے زیادہ تیار اور تجربہ کار ہے، ہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم نے اپنی سمت بھی درست کر لی ہیں ۔

شاہ محمود قریشی نے قومی سلامتی کے اجلاس سے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے کہا اپوزیشن کا کافی عرصہ سے مطالبہ تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے امور پر اعتماد میں لیا جائے۔ حکومت نے یکم جولائی کو سہ پہر 3 بجے قومی سلامتی کے حوالے سے اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں سے 16/17 پارلیمنٹیرینز کو مدعو کیا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا اجلاس بلانے کا مقصد، معزز ممبران کو افغانستان اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دینا اور ان کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے اس لیے ہم افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے یا جو اس کی ضرورت ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top