جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

بھوک لے گئی موت کی قطارتک

08 اپریل, 2023 13:53

پاکستان آج کل بے شمار بحرانوں سے گزر رہا ہے ، جس میں مہنگائی کا بحران اور سیاسی بحران سب سے گہرا ہے۔ اس کے علاوہ عدلیہ بحران، اسٹبلشمنٹ بحران ، ڈالر بحران اور اخلاقی بحران بھی کافی تگڑا ہے۔ لیکن ان سب بحرانوں کے باوجود پاکستانی بڑے مست ملنگ چل رہے ہیں۔

 

پاکستانی عوام پیٹ کی آگ بجھانے کے واسطے کیا کیا جتن کررہے ہیں مگر پیٹ کی آگ ہی نہیں بجھ پارہی بلکہ زندگی کے چراغ بجھ رہے ہیں ، ۔کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اشرافیہ نے سوچ لیا ہے کہ ہم اس زمین کے ٹکڑے پر غریبوں کا مذاق اڑائیں گے اور مختلف طریقوں سے اُڑائیں گے ۔ اسی لئے انھیں مسلسل ستایا جاتا ہے اور پھر ان کے غربت  کے تماشوں سے طبقہ اشرافیہ محظوظ ہوتا ہے ۔ 

 

یہ پڑھیں : پانی کی کمی کا مقابلہ کرنے کے 10 طریقے

 

پاکستان میں بہت سارے مسئلے ہیں جو کئی دہائیوں سے ہیں اور ہر سال مقررہ مدت کے لئے دوبارہ سے سامنے آتے ہیں ۔ ویسے پاکستان میں بڑی آزادی ہے سیٹھ جو چاہتا ہے کرلیتا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ افطاری بانٹنے کا نظام ہو ، آٹا بانٹنے کا نظام ہو ، یا امدادی رقوم ۔ سب جگہ نظم و ضبط کی شدید قلت نظر آتی ہے اور پھر لوگوں کی بے چینی کی وجہ سے یہ سلسلہ خونی بن جاتا ہے۔

 

ہر نیا سال گزشتہ سال سے زیادہ مشکل اور جان لیوا ہوتا جارہا ہے۔ ہر جگہ رسوائی ہے بے چینی ہے صرف جسمانی بیماری ہی نہیں بلکہ ذہنی بیماریاں بھی بہت بڑھ گئی ہے اور اس کا شکار لاکھوں لوگ ہورہے ہیں ۔اس بیماری کا شکار لوگ بظاہر نظرنہیں آتے لیکن اندر ہی اندر وہ گھلتے جارہے ہیں اور کوئی ان کو گلے لگانے والا نہیں۔

 

موت کی قطار

 

بھوک اتنی ظالم چیز ہے کہ اس کو مٹانے کے لئے عزت نفس قربان کرنی پڑتی ہے ۔ عزت نفس کی قربانی دینے والوں میں بڑی تعداد غریب پاکستانیوں کی ہے جن کو کم و بیش روزانہ ہی یہ قربانی دینی پڑتی ہے ۔ پاکستان میں مہنگائی کا جن قابو ہی نہیں ہوا بلکہ وہ جن اب لوگوں کو قتل کرنے بھی لگا ہے۔

 

مہنگائی نے پہلے ہی بنیادی ضروریات سے ہاتھ چھڑوادیا تھا مگر اب آٹا بھی ہاتھوں سے نکل گیاہے۔ حکومت کے پاس اگر کوئی اسکیم ہوتی ہےتو وہ خونی ہوتی ہے۔ مہنگائی کے ہاتھوں رسوا عوام کو مفت آٹے کی لولی پاپ دی گئی مگر حکومتی نظام میں کوئی گڑبڑ نہ ہو ایسے کیسے ۔ مفت آٹا بہت سو کو مل گیا مگر کچھ لوگ آٹا حاصل کرنے کے بجائے موت حاصل کر بیٹھے۔یہ 

 

یہ پڑھیں : خواہشات بے لگام یا پھر مہنگائی بے حساب

 

 

ملک بھر میں مفت آٹا اسکیم جاری ہے ۔ غربت کا شکار لوگوں کے لئے یقیناً یہ اسکیم فائدے مند ہے تاکہ کچھ عرصے کے لئے بھوک مٹانے کا انتظام ہوجائے ۔لیکن اس اسکیم نے اب تک کئی انسانی جانوں کو نقصان کردیا ہے ۔

 

کیونکہ اب تک کوئی نظام ہی تشکیل نہیں دیا گیا بس بھیڑ چال ہے کیونکہ عجلت میں بنایا گیا نظام کمزوریوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ پورے ملک میں مفت آٹے پر ہونے والی ہلاکتیں اپنی جگہ ، کراچی میں اسی طرح ایک بڑا حادثہ ہوا جس میں 11 لوگوں نے اپنی جانوں سے ہاتھ گنوادیا۔

 

ہمارے ملک میں کئی ساری قطاریں لگی ہیں ، کہی سحری کی قطار ہے ، کئی افطاری کی قطار ہے ، کئی زکوۃ کی قطار ہے اورچار سُو نظارے مفلسی کے ہیں ۔ہمارے ملک میں لگنے والی قطاریں جو بھوک مٹانے کی خاطر لگتی ہیں مگر اس کی منزل موت بن جاتی ہے ۔ سمجھ نہیں آتا اس ملک میں موت کی قطار بننا کب بند ہوگی ۔جو حالات دکھائی دیتے ہیں اس کے مطابق تو عنقریب یہ مشکل لگتا ہے۔

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top