جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

شور مچاتی موٹر بائیکس اور شپڑ گینگ کا چھچور پن

02 دسمبر, 2021 14:37

آپ رات کے کسی پہر نارمل رفتار کے ساتھ گھر کی جانب جارہے ہوں،مرکزی سڑک ہو، اُس پر سناٹا ہو، ہُو کا ایک عالم ہو،تنہائی چار سُو ہے ، ایسے میں برابر سے 6،7 بائیک سوار تیزی سے آپ کے پاس سے گزرے اور ان کی بائیک کاسائلنسر بھی پھٹا ہوا ہو تو آپ کا ضبط کھوجاتا ہے اور خود با خود زبان سے ایسے کلمات نکلتے ہیں کہ جو ادھر لکھےنہیں جاسکتے۔

 

یہ بغیر سائلنسر کی موٹر بائیکس  والا گروہ کراچی کے مختلف علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ کراچی کی سڑکوں پر پھیلی جہالتوں میں سے ایک جہالت ہے۔بدقسمتی کے ساتھ کراچی کا ایک رنگ بھی ہے۔حرف عام میں اس گروہ کو شپڑگینگ کہتے ہیں اس کے علاوہ آواہ ، بد معاش ، گنوار اور نہ جانے کیا کیا کہاجاتا ہے جو ادھر لکھا بھی نہیں جاسکتا۔

 

یہ پڑھیں : تصویری مہم یا مدد فی سبیل اللہ

شپڑ گینگ کے لونڈوں کی جسمانی ساخت اور لباس بھی عام لڑکوں سے خاصہ مختلف ہوتا ہے۔ یہ عام طورپہ کمزور سے لڑکے ہوتے ہیں ۔ ان کے قدرتی بالوں کے رنگ کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا البتہ ان کے بال کھڑے ہوتے ہیں اور جو کھڑے ہوتے ہیں وہ بال براؤن ہوتے ہیں۔

 

ان کے کپڑے بھی بال کی طرح رنگ برنگے ہوتے ہیں۔وہ پیلی اور اورنج پینٹ بھی پہنتے ہیں اور شدید گرمی میں کالی جرسی کی شرٹ بھی پہنتے ہیں۔ ان کی گھڑی بھی گولڈن ہوسکتی ہے اور جوتے بھی لال ہوسکتے ہیں ۔ مطلب ان کو دیکھ کر دنیا کی رنگا رنگی کا اندازہ ہوتا ہے۔

 

موٹر بائیکس

 

عیدکے دن کے مناظر تو اور کلر فل ہوتے ہیں کہ جب پنک اور پیلے کلر کے کرُتے پہنے یہ لونڈےٹولیوں کی شکل میں سی ویو کی جانب جاتے ہیں۔ویسے ان میں بہت ہی کم لونڈے ایسے ہوتے ہیں جن کے دانت سفید ہو کیونکہ گٹکا اور ماوا کھا کے ان کے دانت بھی کالے ہوچکیں ہوتے ہیں۔

 

اکثر کے گلے میں چائنہ کی چین ہوتی ہے اور طرح طرح کے لوکٹ بھی پہنے نظر آتے ہیں۔ان کی بائیک کی جسامت بھی ان کی جسامت کی طرح کمزور ہوتی ہے کیونکہ بائیک کے سائنسدان کے مطابق بائیک کےغیر ضروری پرزہ جات کو نکال کر اگر بائیک کو ہلکا کرلیا جائے تو بائیک کی رفتار مزید تیز ہوسکتی ہے اور ان کا مقصد تو ویسے بھی ریس لگانا ہی ہوتا ہے۔

 

اس بارے میں پڑھیں : اخلاق سے عاری قوم

 

یہ باقاعدہ آپس میں ریسیں لگاتے ہیں اور اس پر انعام بھی ہوتے ہیں۔ یہ آفیشل نہیں ہوتے بلکہ شرط لگائی جاتی ہے۔ ان کی فیورٹ ریس کی جگہ سی ویو ہوتی ہے مگر رات گئے ان کا ریسنگ ایریا کوئی بھی بن جاتا ہے۔ان کو تیز بائیک تو چلانی آتی ہی ہے ساتھ ساتھ یہ پولیس والوں کو چکمہ دینے میں بھی ملکہ رکھتے ہیں۔

 

شور مچاتی موٹر بائیکس اور شپڑ گینگ کا چھچور پن ویسے ہر ہفتے ہی کسی نہ کسی سڑک پر نظر آہی جاتے ہیں مگر کچھ خاص دن ان کے لئے تہوار کا درجہ رکھتے ہیں۔ جیسے 13اگست کی رات ، چاند رات اور نیو ائیر نائٹ ان کے لئے خاص ترین دن ہوتے ہیں۔

 

موٹر بائیکس

 

ان تما م چیزوں سے قطعی نظر کرکے ایک بات جو تشویش ناک ہے وہ اس طرح کی ریسنگ میں ہونے والے حادثات ہیں جس کی وجہ بے احتیاطی ہے۔ شپڑ گینگ کے خاموش کارندے بھی ہوتے ہیں جو گروپ میں باقاعدہ شامل نہیں ہوتے بلکہ ان کی سرشت میں یہ پھٹ پھٹا پن شامل ہوتا ہے۔

 

شپڑ گینگ ہر علاقے میں نہیں ہوتا مگر اک نہ اک اس طرح کا بندہ ضرور ہوتا ہے جو پورے علاقے میں اس چھچور پن کی وجہ سے مشہور ہوتا ہے۔ بحرحال یہ شپڑ گینگ سیاست دان کے بعد دوسرا قبیلہ ہے جو پاکستانیوں سے سب سے زیادہ گالیاں کھاتا ہے۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top