جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ماہ رمضان : اب بہت کچھ بدل گیا ہے

04 اپریل, 2023 14:59

جدید دنیا نےہمیں فائدہ تو پہنچایا ہے مگر ہم سے ہماری بہت سی روایتی چیزیں چھین لی ہیں۔بلکہ یوں کہے کہ جدیدیت نے ہماری روایتی چیزوں کو زنگ لگادیا ہے۔ اب رہ رہ کر پرانی چیزیں یاد آتی ہے اور شاذ و نادر ہی نظر آتی ہیں۔

 

جس طرح دنیا آگے کی جانب جارہی ہے اس طرح پرانے طور طریقے ، ریت روایت ختم ہورہے ہیں۔جدیدیت کا اثر ہر سلسلے ، ہر روایت ، ہر تہوار پر پڑتا نظر آرہا ہے۔عید ہو بقرعید ہو یا پھر رمضان ہر سلسلے میں کافی بدلاؤ آیا ہے۔

 

رمضان ایسا مہینہ تھا جس کا انتظار مسلمانوں کو سارا سال رہتا ہے ۔ ہر ملک کا رمضان مختلف ہوتا ہے بلکہ ہر شہر کا رمضان مختلف ہوتا تھا۔ کراچی کا رمضان بھی ہمیشہ مختلف نظر آتا تھا۔لیکن گزشتہ10, 15 سالوں میں رمضان میں کافی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

 

یہ پڑھیں  : افطاری کا بادشاہ پکوڑا 

 

آج سے 10 ، 12 سال پرانی بات ہے کہ جب اسمارٹ فون نہیں تھا ، روزہ کے آخری حصے یعنی شام افطار سے پہلے گھر میں فراغت ہوتی تھی تو اس فراغت کو کم کرنے کے لئے کراچی کے مردوں اور لڑکوں کا خاص مشغلہ پتنگ بازی تھا۔

 

گھر کی خواتین افطاری بناتی تھی اور گھرکے مرد اور بچے پتنگ اڑاتے تھے اور یہ خالصتاً وقت گزارنے کا ایک آسان طریقہ تھاکیونکہ وقت بھی گزرجاتا تھا اور پیاس بھی نہیں لگتی تھی۔ یہ سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہا مگر اب یہ سلسلہ معدوم ہوگیا ہے اور اس کی جگہ اسمارٹ فون اور رمضان ٹرانسمیشن نے لے لی ہے۔

 

ایک دہائی پہلے افطار پارٹی اور ریسٹورینٹ میں افطارکرنے کا رجحان بہت کم تھا مگر گھر گھر جاکر دینے والی محلے کی افطاری کا بہت خاص رواج تھا۔ وہ افطاری کا کپڑے سے ڈھکا تھال، مضبوط محلے داری کی پہچان ہوتی تھی۔

 

ماہ رمضان میں بہت سے ایسے دن ہوتے تھے کہ محلے کے گھروں سے افطاری آتی تھی بلکہ باقاعدہ دن بٹے ہوئے ہوتے تھے۔ اس تھال میں لذیذ ترین افطاری ہوتی تھی ۔اس افطاری میں ذائقہ سے زیادہ محلے والوں کا خلوص اور محبت نظر آتا تھا مگر اب بڑی بڑی افطاری ہوتی ہے ، لذیذ اقسام کے پکوان ہوتے ہیں مگر خلوص اور عاجزی نظر نہیں آتی ۔

 

رمضان کے آخری عشرے میں جہاں عید کی تیاریاں ہوتی تھا وہاں عید کارڈ کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا تھا۔دوستوں کو لئے ،گھروالوں کے لئے، رشتے داروں کے لئے عید کارڈ بنائے جاتے تھے اور ساتھ ساتھ مزے مزے کی شعر و شاعری بھی تحریر کی جاتی تھی مگر بد قسمتی سے اسمارٹ فون نے یہ خوبصورت سلسلہ بھی چھین لیا ۔

 

اس بارے میں جانئے : رمضان کی کھوئی ہوئی روح

 

سب سے بڑی بات یہ تھی کہ رمضان کا ایک پروٹوکول تھا ، رمضان میں ہر کوئی عاجزی وانکساری دکھاتا تھا مگر اب یہ مزاج تقریباً ختم ہوچکا ہے۔ سیاسی معاملات ہو یا پھر ٹی وی شوز ، ہر جگہ اس ماہ کا تقدس ختم ہوگیا ہے اب صرف کمرشلز م ہے یا پھر گندی سیاست ۔ جدید دور نے ہم سے روحانیت چھین لی ہے اور کمرشلزم میں مگن کردیا ہے اور ہمیں اس چیز کا احساس تک نہ ہوا۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top