جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

یہ جشن کا نہیں ، اذیت دینا کا انداز ہے

12 اگست, 2023 13:25

پاکستانی قوم بڑی منفر د قوم ہے اور ان کی انداز جداگانہ دیکھنا ہے تو مشکلات کے وقت ان کی تفریح کا انداز دیکھ لیں۔ قوم پاکستان کا ہر مشکل اور آسان موقع پر اظہار کا انداز بہت مختلف اور عجب ہوتا ہے ۔ چاہے موقع خوشی کاہو یا  پھرغم کا،یہ قوم اس سے الگ ہی انداز میں نبرد آذما ہوتی ہے۔
 قوم کا انداز جشن بھی بڑا نرالا ہے اتنا کہ وہ جب جشن مناتے ہیں تو بہت سے لوگوں  کےلئے وہ انداز جشن سکون کش اور ٹارچر ثابت ہوتا ہے۔

پاکستان کے لوگوں کے انداز جشن منفرد ضرور ہے مگر یہ بہت سے لوگوں کے لئے تکلیف اور ٹارچر کاباعث بھی بن جاتا ہے ۔

 

ٹارچر

جانئے کون سے انداز کب اپنائے جاتے ہیں جو دوسروں کوٹارچر دینے  کا باعث بن جاتے ہیں۔

 

 بڑے بڑے چائنہ کے باجے :

14 اگست کو گھروں میں جھنڈیاں لگانا اور جھنڈے لہرانا خوبصورت ترین عمل تھا جو ابھی بھی جاری ہے ۔ مگر نہ جانے کون وہ شخص ہے جس نے بڑے بڑے کان پھاڑ باجے جشن کے نام پر مارکیٹ میں متعارف کرادیئے  جو باجے میچ کے دوران تماشائی بجاتے تھے وہ 13، 14 اگست کو ہر گلی محلے میں بجنے لگا اور ایسا بجا کہ سننے والے کے کان سن ہوگئے۔ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جشن منانے کے لئے کیا بے ہنگم شور شرابہ کرنا واجب ہے ؟
 
 

خوشی کے موقع پر ہوائی فائرنگ :

 

پاکستانی قوم جتنی منھ سے فائرنگ کرتی ہے اتنی ہی اکثر موقعوں پر اصلی والی فائرنگ بھی کردیتی ہے۔ میچ جیتے تو ہوائی فائرنگ،  نیو ائیر پر ہوائی فائرنگ، 14 اگست میں ہوائی فائرنگ، دولہابارات لے کر آیا  توہوائی فائرنگ، مطلب بس موقع چاہیئے اور پھر اسلحہ بردار کی گن کی صفائی کے نام پر فائرنگ شروع ہوجاتی ہے۔ لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ جو گولی ہوا میں چلائی جاتی ہے وہ واپس زمین کی طرف بھی رفتار کے ساتھ آتی ہے جوانسانی جان کے لئے خطرناک ہوجاتی ہے۔ اگر کسی کی خوشی میں کسی انسان کی جان چلی جائے تو یہ کیسی خوشی ہے بھلا؟
  

سائلنسر نکال کر شور کرنا:

 

 یہ انداز جشن ویسے تو کراچی میں بہت عام ہے جو چاند رات، شب 14 اگست اور نیو ایئر نائٹ پراپنایا جاتا ہے۔ یہ انداز سے زیادہ واردات لگتی ہے  مجھے سمجھ نہیں آتا کہ جشن کے لئے کیا ضروری ہے کہ شور  شرابہ کیا جائے؟ پھر بائیک کا سائلنسر نکال کر کان پھاڑ جشن منانے کا بھلا کیا تُک ہے جس سے دوسرے کو تکلیف پہنچے ۔ اس جشن یا خوشی کی کیا حیثیت جو کسی کو تکلیف میں مبتلا کردیں اور جشن منانے والے کسی کی  بد دعا  میں شامل ہوجائے۔
 

ون ویلنگ :

پاکستان کے کچھ نوجوانوں کو ون ویلنگ کا  خوفناک شوق ہے اور اکثر یہ شوق جشن کے موقع پر بجالایا جاتا ہے۔ اس انداز جشن کو دیکھنے والوں کا کلیجہ منہ کو آجاتا ہے مگر کرنے والے اپنی مستی مین مگن ہوتے ہیں۔ یہ عمل کرتے ہوئے اپنے ماں باپ کے بارے میں بھی نہیں سوچتے جس نے اِن کو پال پوس کے بڑا کیا ہوتا ہے۔ یہ عمل انتہائی خوفناک ہے اور اب تک یہ عمل کرتے ہوئے سینکڑوں نوجوان یا تو اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں یا پھر معذوری کا شکار ہوگئے ہیں۔
 
 

جشن کے نام پر خواتین سے بد تمیزی :

جشن کے کسی موقع پر خواتین کو چھیڑنا، ان کو ہاتھ لگانا اور ان پر نعرہ کسنا بھی کچھ لوگوں کی تفریح میں شامل ہے ۔ اس طرح کے کم ظرف لوگوں کی تعداد زیادہ نہیں ہے مگر یہ ہمارے معاشرے میں موجود ہیں اور یہ حرکتیں کرنے والے اس حرکت پر پشیماں بھی نہیں ہوتےہیں ۔ یہ کیسا جشن ہے کہ آپ  خواتین پر حملہ آور ہو ںاور وہ آپ کے لئے تفریح کا سامان ہوگویا۔ جشن منانے کے انداز الگ ہوتے ہیں اور کسی کے ساتھ اس طرح کا عمل جرم بھی ہےاور گناہ بھی۔
 
نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]/p>

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top