جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

رمضان میں اشیاء کی نہیں نیکیوں کی ذخیرہ اندوزی کیجئے !

25 مارچ, 2023 11:15

پوری دنیا میں ماہ  رمضان کا آغاز ہوچکا ہے اور پاکستان میں بھی خصوصی اور روایتی طریقے سے رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے ۔ رمضان یعنی سحری و افطاری جس کے لئے سامان کی خریداری کا ایک مسلسل سلسلہ رہتا ہے۔

رمضان میں دو طرح کے طبقے ہوتے ہیں ایک وہ جو بانٹتے ہیں اور دوسرے وہ جو ذخیرہ اندوزی کرکے ناجائز منافع کماتےہیں ۔ ایک طبقہ عبادت کے لئے رمضان کا انتظار کرتا ہے تو دوسرا طبقہ ناجائز منافع کمانے کے لئے اس ماہ کا پورے سال انتظا ر کرتا ہے۔

 

ٰیہ پڑھیں : رمضان میں اپنی روح کو سنوارئیے 

 

رمضان میں کھانے پینے کے معاملات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ سحری و افطاری میں خاص انتظامات کئے جاتے ہیں خاص خاص پکوان تیار کئے جاتے ہیں۔ چیزوں کی خریداری ہوتی ہے اور مارکیٹ کے چکر روز ہی لگتے ہیں۔ فروٹ سے لے کر سبزی اور گوشت سے لے کر شربت، ہر قسم کے سامان کی خریداری کی جاتی ہے ۔

 

لیکن پاکستان کے کچھ مسلمان بڑے عجیب  ہیں جو رمضان کے لئے ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں اور پھر رمضان میں اسے مہنگا بیچتے ہیں۔ جب دنیا کے مغربی ممالک کے کچھ اسٹورز رمضان کی آمد چیزیں سستی کردیتے ہیں عین اسی وقت پاکستان میں موجود حاجی کریانہ اسٹور اور سبحان اللہ ملک شاپ مہنگے داموں اپنی اشیاء فروخت کرکے جائز سے کئی گنا زیادہ منافع کماتے ہیں۔

 

رمضان میں

 

 

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کافر ملک کا کافر دکاندار دوسرے مذہب کے تہوار کے موقع پر اپنی اشیاء سستی کرتا ہے اور دوسری طرف مسلمان ملک کا مسلمان دکاندار چیزیں مہنگی کرکے مسلمانوں کو بیچتا ہے۔

ایسے میں نہ اسے رمضان کی حرمت کا خیال رہتا ہے نہ اپنے روزے کا ، اگر رہتا ہے تو صرف اور صرف ناجائز منافع اور حاصل شدہ دولت کا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جو خود مہنگائی مہنگائی کا شور الاپتا ہے وہ موقع لگتے ہی خود ناجائز منافع خوری میں آگے آگے ہوتا ہے۔

 

رمضان کا جیسے ہی آغاز ہوا ویسے ہی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی خبریں ملنا شروع بھی ہوگئی ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی حکومت سےقطعی کوئی امید نہیں، مہنگائی مزید بلندیوں پر چلی جائے گی۔

پاکستانیوں کا بہت بڑا طبقہ بہت مشکل سے اس سے نبرد آزما ہوگا، جب کہ مسلمانوں کی قلیل تعداد مزید پھلے پھولے گی اور دولت بنائیں گی ،اور یہ ہی لوگ ذخیرہ اندوزی سے خوب کماکر پاک مہینے میں اپنے گناہوں کی معافی بھی مانگیں گے۔

 

رمضان میں اشیاء کی نہیں نیکیوں کی ذخیرہ اندوزی کیجئے !

 

مہنگائی ایک ایسا مسئلہ ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے مگر اس کو روکنے والا کوئی نہیں۔ صرف باتیں ہیں یا پھر نوٹیفیکشن ہے مگر عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں۔ جس مہینے میں چیزیں سستی ہونی چاہیئے تھی اس مہینے میں چیزیں مزید مہنگی کردی گئی۔

 

جب مسلمان تاجروں کو چیزیں کم منافع میں بیچ کر ثواب کمانا چاہیئے تھا اس وقت یہ تاجر چیزوں کو کئی گنا منافع کے ساتھ بیچنے میں مصروف ہیں۔ منافقت تو یہ ہے کہ یہ ہی تاجر ایک جانب ذخیرو اندوزی کرتے ہیں تو دوسری جانب عبادت میں بھی بہت آگے آگے دکھتے ہیں اور یہ وہ ہی لوگ ہیں جو اپنی تصویروں کے ساتھ امدادی مہم چلاتے بھی دکھائی دیتے ہیں۔

 

یہ بھی پڑھیں : چار سو تین طرح کے مناظر ہیں

 

اس طرح کی منافقت کے بے شمارمناظر  اکثر اوقات دکھائی دیتے ہیں اور رمضان میں یہ مزید بڑھ جاتے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ حرکت انجام دینے والے یہ نہیں جانتے کہ آپ عام انسانوں کو تو دھوکا دے سکتے ہیں مگر خدا سے کچھ نہیں چھپ سکتا۔

 

ہاں شایددنیاوالے دھوکا کھاجائے اور آپ کی واہ واہ ہوجائے مگر ایک جگہ آپ کی تمام حرکتیں نوٹ کی جارہی ہے جن کا حساب ہوگا۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

[simple-author-box]

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top