جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

اسرائیل کا ایران جوہری معاہدے کو روکنے کے لیے سفارتی دباؤ

25 اگست, 2022 15:00

تل ابیب : اسرائیل امریکہ اور مغربی ممالک پر سفارتی دباؤ کے ذریعے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

امریکہ نے 2015 کے تاریخی معاہدے کو بحال کرنے کے بارے میں ایران کی تجاویز کا جواب دیا ہے، اور معاملے کے کسی نتیجے پر پہنچنے کے امکانات نظر آرہی ہیں۔ مگر اسرائیل امریکہ کے معاہدے میں واپسی پر نتائج سے خبردار کرلیا ہے۔

اسرائیل اپنے اتحادیوں کو ایران جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت روکنے پر راضی کرنے کے لیے سفارتی دوروں، مغربی رہنماؤں کو کال کرنے اور پریس بریفنگ کے ذریعے آخری لمحات کی کارروائی کر رہا ہے، جس میں شدید قسم کا سفارتی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل سے تعلقات کی وجہ سے فلسطین کی حمایت کمزور نہیں ہوگی : ترک صدر

2018 میں، جب اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار ہو گئے، تو اسرائیل نے جشن منایا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت میز پر ایک برا معاہدہ ہے، جس سے ایران کو سالانہ 100 بلین ڈالر ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ یہ رقم ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حماس، حزب اللہ اور اسلامی جہاد مشرق وسطیٰ میں استحکام کو نقصان پہنچانے اور دنیا بھر میں دہشت پھیلانے کے لیے استعمال کریں گے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top