جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

چاچا بشیر اور میرا مکالمہ

25 جون, 2021 16:03

ایک روز راہ چلتے ہوئے میری ملاقات چاچا بشیر سے ہوگئی ۔ میں نےاپنے علاقے کے مشہور بزرگ چاچا بشیر سے پوچھا کہ ہمارے ملک کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے ؟ کہتے ہیں یہ بات تو تمام پاکستانی جانتے ہیں کہ یہودی ہیں۔

 

میں نے چاچا سےپھر سوال کیا ہمارے ملک میں مہنگائی کی وجہ کیا ہے ؟ کہتے ہیں وجہ تویہودی ہے کیونکہ وہ اس طرح کا گیم بناتے ہیں کہ مقامی مسلمانوں ان کی گیم میں پھنس جاتے ہیں اور مہنگائی کردیتے ہیں ۔

 

میں نے پوچھا دہشت گردی کی وجہ کون ہے ؟ کہنے لگے کہ یہودی ہی دہشت گرد ہیں کیونکہ مسلمان دہشت گرد نہیں ہوسکتا اور اتنا بھیانک کام ہرگز نہیں کرسکتا۔

 

میں نے پوچھا کہ یہ جو بے روزگاری ہے اس کی وجہ کیا ہے ؟ کہتے ہیں یہودی چاہتے ہیں مسلمان ہمیشہ تنگ ہاتھ رہیں اس وجہ سے وہ ہم سے کاروبار نہیں کرتے جس کی وجہ سے بے روزگاری ہوتی ہے۔

 

میں نے پوچھا یہ جو ریپ ہورہے ہیں یہ کون کرتا ہے ؟ تھوڑی دیر سوچتے رہے اور پھر مجھے گھور کر کہتے ہیں یہودی بہت بڑے جادوگر ہیں یہ ہم مسلمانوں کو بہکاتے ہیں اور یہ غلط کام کراتے ہیں ۔

 

میں نے پوچھا کہ یہ جو علاقے کی سڑک کئی سالوں سے ٹوٹی ہے اور بنتی نہیں ہے اس کا کون قصور وار کون ہے ؟ کہنے لگے یہودیوں کا گیم ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم کبھی ترقی نہیں کریں۔

 

میں نے پوچھا یہ جو شہر میں ڈکیتیاں ہورہی ہیں اس کے پیچھے کون ہے ؟ کہتے ہیں بے شک یہودی ہیں کیونکہ وہ کبھی سامنے آکر مسلمانوں کا مال لوٹتے ہیں کبھی چھُپ کر ڈکیتیاں کرتے ہیں ۔

 

میں نے چاچا سے پوچھا یہ جو کرپشن ہے اس کی وجہ کون ہے ؟ کہتے ہیں یہودی ہے کیونکہ انھوں نے ایسا نظام بنادیا ہے جس کی وجہ سے ہم لوگ کرپشن کے جال میں پھنس جاتے ہیں ورنہ ہم مسلمان بہت ایماندار اور سچے لوگ ہیں ۔

 

چاچا بشیر سے اس طرح کے کئی سوال کئے جس کے جواب میں کسی نہ کسی طرح یہودی آہی جاتے ہیں۔

 

اب ایک 70 سال کے بوڑھے کو رائے تبدیل کرانا ناممکن تھا۔لیکن ہم نے چھوٹی سی کوشش کی ۔

 

میں نے چاچا بشر سے بولا آپ کو معلوم ہے کہ ہماری گلی کے سارے دکاندار یہودی ہیں۔ کہنے لگے تم پاگل ہوگئے ہو کیا؟ وہ سب کے سب سچے مسلمان ہیں اور پورے سال اچھے کام کرتے میں نےخود ان سب کو دیکھا ہے۔

 

وہ ہر سال بہت سارا چندہ مسجدوں کود یتے ہیں۔غریب بچیوں کی شادیاں کراتے ہیں، بکرا عید پر بڑ ے بڑے جانور کی قربانی کرتے ہیں۔ زکوۃ فطرہ بڑی تعداد میں نکالتے ہیں۔

 

آخر کیسے کہ سکتے ہو کہ یہ لوگ یہودی ہیں ۔ میں نے بھی طنز میں کہا کہ چاچا آپ نے ہی کہا تھا کہ کرپشن کے پیچھے بھی یہودی سازش ہے ۔

 

اب دیکھے اسلم دودھ والا دودھ میں کتنا پانی ملاتا ہے اور مہنگے نرخ پر دودھ بیچتا ہے ،وہ پپو قصائی تو پریشر والا گوشت بیچتا ہے، حاجی عطا اللہ پرچون والا مرچوں میں برادا ملا کر بیچتا ہے، یہ سب تو سچے مسلمان ہے۔

 

چاچا بشیر کہتے ہیں انسان غلطی کردیتا ہے مگر اس کے عیبوں پر پردہ ڈالنا چاہیئے اب دیکھو وہ ایک غلط کام کرتا ہے مگر یہ بھی دیکھو وہ اتنے سارے اچھے کام بھی کرتا ہے۔

 

ہم نے چاچا بشیر سے کہہ دیا یہ تو وہ ہی بات ہوئی کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے یعنی غلط کام کرکے بہت سا پیسہ کماؤ اور تھوڑا سا لگا بھی دو۔ اس طرح تو ہر کسی کے پاس اپنے کام کی تاویل ہوگی ۔

 

چاچا بشیر اپنے غصے کو برداشت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو بہت ساپیسہ کماتے ہیں مگر پھر بھی کسی کو بانٹنے کی توفیق نہیں ہوتی ہے کم سے کم ان سے تو یہ بہت بہتر ہے کہ اپنے پیسوں کو پاک کرلیتے ہیں۔

 

چاچا بشیر سے ہم بھی تھوڑے تلخ لہجے میں بولے کہ مان لیا کہ بانٹنا، مدد کرنا اچھی بات ہے مگر میں تو بہت سے لوگوں کو جانتا ہوں جو حلال کماتے ہیں مگر دکھاوا کرنے کی مدد نہیں کرتے ہیں کیونکہ وہ غلط کام نہیں کرتے اس لئے انھیں چھپانے کی ضرورت نہیں پڑتی البتہ آپ نے جن کے نام لئے وہ اپنی غلط کاری چھپانے کے لئے دکھاوے کے اچھے کام کرتے ہیں  تاکہ لوگ شک میں نہ پڑے اور ان کے دھندے جاری رہیں۔

 

 

چاچا بشیر کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور اور وہ بڑبراتے ہوئے آگے کی جانب چل دئیے ہمیں بھی اس جانب جانا تھا جہاں چاچا جارہے تھے ۔ ایسے میں چاچا بشیر اسلم دودھ والے کے پاس رُکا اور دونوں بہت زور سے بغل گیر ہوئے ۔ ایسے میں اسلم دودھ والے نے ہزار روپے کا کرارا نوٹ نکالا اور اپنے ہاتھوں سے چاچا کے کرُتے میں موجود سینے کی جیب میں ڈال کر سینہ تھپ تھپایا اور ایک بار پھر دونوں بغلگیر ہوگئے۔

 

نوٹ : جی ٹی وی نیٹ ورک اور اس کی پالیسی کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

 

[simple-author-box]

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top