جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں: آصف زرداری

10 اپریل, 2023 16:47

اسلام آباد: آصف زرداری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ اپوزیشن سے ڈائیلاگ کریں، ڈائیلاگ ایسے نہیں ہوتے کہ یہ فیصلہ آیا تو ٹھیک اگر نہیں آیا تو میں نہیں مانتا، مذاکرات کےلیے پیشگی شرائط نہ رکھی جائیں۔

آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ 35 سال کی سیاسی تاریخ کا گواہ ہوں، میرے والد بھی اسمبلی میں بیٹھے تھے اور آئین پر دستخط کیے، ہم نے جمہویت بحال کی تھی، جو خواب شہید بھٹو نے دیکھا جو ولی خان، مفتی محمود نے دیکھا وہ پورا نہ ہوسکا، ہم نے کبھی مذہب کو سیاست کےلیے استعمال نہیں کیا۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ بھٹو صاحب کو ڈی سیٹ کیا گیا، طویل سفر میں بڑے بڑے اونچ نیچ کے مقام دیکھے ہیں، میرا نہیں خیال کوئی یہاں بیٹھا ہوا جس نے 14سال جیل کاٹی ہو، میں نے ہر چیز خود اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے، میرے پاس تمام راز ہیں کچھ شیئر کرسکتا ہوں اور کچھ نہیں کرسکتا، بی بی صاحبہ کہتی تھیں کہ کچھ چیزیں ہم قبر تک ساتھ لیکر جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان بنانے والوں میں سے ہیں، پاکستان بنایا اور بچانے کا فرض بھی ہمارا ہے، اپنی چوتھی نسل کو ٹوٹا ہوا نہیں مکمل مضبوط پاکستان دے کر جاؤں گا، یہ پہلی بار نہیں کہ عدالت نے نوٹس دیا ہے، انشا اللہ آئین کو کچھ نہیں ہوگا، نہ ہم کھلواڑ کرنے دیں گے، یہ جو دوستوں کو دشمن بنانا چاہ رہے ہیں، ایسا نہیں ہوگا جو کہہ دیا ہے ویسا ہوگا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پی پی نے بی بی صاحبہ کی شہادت کے بعد ایک ہی نعرہ لگایا "پاکستان کھپے”، آج کا صدر خود مانتا ہے اس وقت کوئی اور نعرہ لگ جاتا تو پاکستان نہ بچتا، ہم پاکستان کو بچا کر آئے ہیں اور اب بھی بچاتے رہیں گے، جب تک دم ہے جمہوریت کو بنائیں گے اور سنواریں گے، جاپان، کوریا دیوالیہ ہوا بھارت کے پاس ایک زمانے میں ایک ارب ڈالر کے ذخائر تھے، بھارت کو آئی ایم ایف کی مدد کےلیے اپنا سونا سوئٹزر لینڈ بھیجنا پڑا، یہ پاکستان کے لیے کوئی بڑی بات نہیں، پاکستان اٹھے گا اور ہم اسے اٹھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ون مین شو چلتا رہا تو ہم آئینی جمہوری بحران سے نہیں نکل سکتے: بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف سوموٹو ہوئے ہیں، سوموٹو ایسا ہوا چیف جسٹس کہنے لگے اس افسر کا نام نہیں لونگا جس نے رپورٹ دی، کونسا قانون رائٹ دیتا ہے کہ آپ افسر سے جاکر ملیں۔ ہمارے گھروں سے خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا، رات کو 12 بجے جیل کھلتی ہے تب سوموٹو کیوں نہیں ہوتا، مخالف ملک نے ایسا ماحول بنایا ہوا کہ بات نہیں کی جاسکتی نکلا نہیں جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان بھی جائیں گے، کے پی بھی جائیں گے، ہر اس جگہ جائیں گے جہاں لوگ بلائیں گے پھر جو ہوگا دیکھا جائے گا، تمام سیاسی طاقتوں نے بلوچستان، خیبرپختونخوا کے حقوق کی بات کی، مجھے کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے بھی دھمکیاں ملی ہیں۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ اپوزیشن سے ڈائیلاگ کریں، ڈائیلاگ ایسے نہیں ہوتے کہ یہ فیصلہ آیا تو ٹھیک اگر نہیں آیا تو میں نہیں مانتا، ہم کو پتہ ہے اپنے ورکرز کو 30،30 ہزار روپے دے رہے ہیں، میں نے تو کبھی کوئی نیازی جاگیر نہیں سنی، ہمیں پتہ ہے پیسہ کہاں سے آرہا ہے، الٹا اس شخص نے قبول کیا کہ اسپتال کے فنڈز کو دیگر بزنسز میں استعمال کیا،آج بھی انکے پیڈ ورکرز، صحافی، سوشل میڈیا ورکرز ہیں۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم واحد اتھارٹی ہے جو ڈائیلاگ کی پوزیشن میں ہیں، مذاکرات کےلیے پیشگی شرائط نہ رکھی جائیں، میرے کمرے میں ڈیوائسز پکڑی گئی تھیں، میرے کمرے سے ڈیوائس برآمدگی پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، میرے خلاف ازخود نوٹس میں کراچی سے لوگوں کو لاکر گواہ بنانے کی کوشش کی گئی، پیپلزپارٹی نے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا تھا، ہمارے خلاف ماضی میں بھی انٹریز ہوتی رہی ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top