جمعہ، 20-ستمبر،2024
جمعہ 1446/03/17هـ (20-09-2024م)

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا میانمار کی فوجی حکومت کو ہوا بازی کے ایندھن کی سپلائی روکنے کا مطالبہ

05 نومبر, 2022 11:27

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومتوں اور کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار کے فوجی حکمرانوں کو ہوا بازی کے ایندھن کی سپلائی روک دیں، تاکہ شہری اہداف پر فضائی حملے کرنے کے لیے ایسی سپلائی  کو استعمال کرنے سے روکا جا سکے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جاری کردہ نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومتوں اور ایندھن کی کمپنیوں کو میانمار کو ہوابازی کے ایندھن کی فراہمی بند کرنی چاہیے، کیونکہ شہری طیاروں کے استعمال کے لیے بھیجی جانے والی ایندھن کی کھیپ کو فوج اپنے لیئے استعمال کر رہی ہے، جس کی فضائیہ جنگی جرائم سے منسلک ہے۔

ایمنسٹی کے سکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ ایسی فوج کو ہوا بازی کے ایندھن کی فراہمی کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔ جو انسانی حقوق کی کھلم کھلا توہین کرتی ہے اور اس پر بار بار جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان فضائی حملوں نے کئی خاندانوں کو تباہ اور شہریوں کو دہشت زدہ کر دیا ہے، کئی متاثرین ہلاک اور معذور ہو گئے ہیں، لیکن اگر ہوائی جہازوں میں ایندھن نہیں ہوگا، تو وہ اڑ نہیں سکتے اور تباہی نہیں مچا سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سپلائی کرنے والوں، شپنگ ایجنٹوں، جہازوں کے مالکان اور میری ٹائم بیمہ کنندگان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ سپلائی چین سے دستبردار ہو جائیں، جس سے میانمار کی فضائیہ کو فائدہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں، انسانی حقوق کے گروپ نے فروری 2021 سے اس سال ستمبر کے درمیان ملک کے تجارتی دارالحکومت ینگون کے باہر واقع تھیلاوا پورٹ ٹرمینل پر پہنچنے والی ایوی ایشن فیول کی آٹھ کھیپوں کا سراغ لگایا۔

یہ بھی پڑھیں : میانمار کا بحران مزید گہرا ہوگیا، 13 ملین سے زائد لوگ خوراک سے محروم ہیں : اقوام متحدہ

ایمنسٹی نے سیٹلائٹ ڈیٹا اور لیک شدہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ کھیپ ہوائی اڈوں پر پہنچائی گئی، جنہوں نے قریبی فوجی اڈوں کے ساتھ ایندھن بھرنے کی سہولیات کا اشتراک کیا۔

ایمنسٹی نے کسٹم ڈیٹا اور کنسائنمنٹس کی تفصیل والے خطوط کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پیٹرو چین کی ملکیت والی سنگاپور پیٹرولیم کمپنی اور تھائی آئل سے ایندھن کی آٹھ میں سے کم از کم دو کھیپیں براہ راست فوج کو پہنچائی گئیں۔

ایمنسٹی نے بتایا کہ تیل کی بڑی کمپنی پوما انرجی سے میانمار سے وابستہ ایک مقامی فرم کو جیٹ فیول کے لیے فوج کے زیر کنٹرول اسٹوریج کی سہولت میں ایندھن پہنچانے کے لیے بھی ادائیگی کی گئی، جہاں سے دو فضائی اڈوں کو سپلائی کی گئی اور وہ فضائی حملوں کے لیئے استعمال ہوئے، جن کا جنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے۔

تحقیقاتی گروپ جسٹس فار میانمار کے ساتھ کی جانے والی تحقیقات کے بعد ایمنسٹی نے کہا کہ تھائی آئل، ایک شپنگ ایجنٹ اور نارویجن میری ٹائم گروپ ولہیمسن کی ذیلی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ میانمار میں ہوا بازی کے ایندھن سے متعلق تمام کاروبار کو روک دیں گے۔

ایمنسٹی نے یہ بھی کہا کہ پوما انرجی نے یہ کہتے ہوئے لکھا تھا کہ اسے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ فوج نے ان کنٹرولز کی خلاف ورزی کی ہے، جو شہری سپلائی کی علیحدگی کو برقرار رکھنے کے لیے بنائے گئے تھے۔ کمپنی نے اس خلاف ورزی پر میانمار کیخلاف فیصلہ کرلیا، جس کا اعلان ہونا باقی ہے۔

ایمنسٹی نے میانمار کی سپلائی چین میں شامل تمام کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ براہ راست اور بالواسطہ سپلائی، فروخت اور منتقلی بشمول ٹرانزٹ، ٹرانس شپمنٹ اور ایوی ایشن فیول کی بروکرنگ کو فوری طور پر معطل کریں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top